راولپنڈی میں تھانہ پیر ودھائی کی حدود میں شادی شدہ خاتون کے غیرت کے نام پر قتل کے لرزہ خیز واقعے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے، جس کے مطابق قتل کا فیصلہ مقامی جرگے کے سربراہ عصمت اللہ نے سنایا تھا، جو اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔
قتل کا حکم اور جنازہ بھی جرگہ سربراہ نے پڑھایا
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ رپورٹر شبیر احمد ڈار نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مقتولہ کے قتل کا جرگے میں فیصلہ 11 سے 16 جولائی کے درمیان ہوا، جس میں عصمت اللہ پیش پیش تھا۔ قتل کے بعد نماز جنازہ بھی اسی نے مقتولہ کے گھر پر پڑھائی، جس سے اس کے مرکزی کردار ہونے کا اندازہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں
جرگہ سربراہ کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو بھی منظرعام پر
ذرائع کے مطابق عصمت اللہ کی ایک ویڈیو بھی سامنے آچکی ہے جس میں اسے بازار میں ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کا ایک اور ثبوت ہے۔
مقتولہ کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا، راتوں رات دفن کر دیا گیا
واضح رہے کہ 17 اور 18 جولائی کی درمیانی شب مقتولہ کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا اور راتوں رات خاموشی سے تدفین کر دی گئی، تاکہ واقعے کو دبایا جا سکے۔ تاہم واقعے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے غیرت کے نام پر مبینہ قتل کی کہانی نیا موڑ اختیار گئی، دوسری شادی کا نکاح نامہ اور سسر کا بیان منظرِ عام پر آگیا
شوہر نے خود کو پولیس کے حوالے کیا
مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے بھی گزشتہ رات خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس کے والد محمد الیاس نے اپنے بیان میں کہا کہ لڑکی کے اہل خانہ نے کہا تھا کہ ہم اسے رخصت کریں گے، لیکن دو دن بعد پتہ چلا کہ اسے قتل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی لڑکی کی قبر کشائی کا حکم
عدالت سے تحفظ لینے کے باوجود جان نہ بچ سکی
یاد رہے کہ مقتولہ نے مظفرآباد میں عثمان نامی شخص سے 12 جولائی کو نکاح کیا تھا اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہو کر عدالتی تحفظ بھی مانگا تھا۔ اس نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ اسے جان کا خطرہ ہے، مگر اس کے باوجود اسے بے دردی سے قتل کردیا گیا۔














