کراچی کے علاقے منگھوپیر میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد 3 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا، سی ٹی ڈی نے اطلاع ملنے پر ایک مکان پر چھاپہ مارا جس کے بعد پولیس اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، چھاپہ فتنہ الخوارج دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پرمارا گیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق بم ڈسپوزل عملے نے مکان کی سرچنگ مکمل کرلی، مکان سے دھماکا خیز مواد، دستی بم، ایس ایم جی رائفل اور دیگر سامان برآمد ہوا، لاشیں شناخت اور قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی
ڈی ایس پی سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے سول اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ 2 ہلاک ملزمان کی شناخت زعفران اور قدرت اللہ کےنام سے ہوئی، زعفران پر حکومت نے 2 کروڑ روپے انعام رکھا ہوا تھا۔ ہلاک دہشتگردوں میں ایک خودکش حملہ آور بھی تھا، ہلاک تیسرے دہشتگرد سے متعلق معلومات حاصل کر رہے ہیں۔
راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشتگرد نےگزشتہ سال چائینیز پر حملہ کیا تھا، دہشتگردوں سےگرینیڈ، خودکش جیکٹس برآمد ہوئی ہیں اور ایک ڈائری ملی ہے جس میں ٹارگٹ لکھے ہوئے تھے۔ گھر میں موجود تمام دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں ملزمان جس گھر میں چھپے ہوئے تھے اس کے مالک کے بارے میں تفصیلات لی جا رہی ہیں۔