قصور میں گزشتہ سے پیوستہ روز ایک بچی کے ساتھ نازیبا حرکت کرکے بھاگ کھڑا ہوجانے والا شخص پیر کو ایک اور مشکوک سرگرمی میں پکڑا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین سے متعلق غیراخلاقی زبان: ’عمر عادل کو انجام بھگتنا پڑے گا‘
یاد رہے کہ پہلا واقعہ تھانہ اے ڈویژن قصور کی حدود میں پیش آیا تھا۔ اس حوالے سے ایف آئی آر اتوار کو درج کروائی گئی جس میں بچی کے چچا کا مؤقف تھا کہ ان کی 7 سالہ بھتجی اور اس کا چھوٹا بھائی گلی میں کھیل رہے تھے کہ اچانک بچوں کے شور کی آواز سن کر وہ گیراج میں باہر نکلے تو معصوم بچی نے بتایا کہ ایک لڑکا اس کو نازیبا انداز میں چھو کر بھاگ نکلا۔
درخواست گزار کے مطابق اس شخص کا تعاقب کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ملزم کہیں نظر نہیں آیا۔ اس حوالے سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی پولیس کو دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ایف آئی آر نامعلوم شخص کے خلاف کاٹی گئی اور پولیس اس حوالے سے متحرک ہوگئی۔
مزید پڑھیے: 3 اتوار، 3 بچیاں، ایک درندہ: پشاور میں سیریل ریپسٹ اور قاتل کو 5 مرتبہ سزائے موت
پولیس کا کہنا ہے کہ 28 جولائی کو پولیس نے شہباز روڈ گول چکر قصور پر ناکہ بندی کی ہوئی تھی کہ محرر محمد الیاس کو اطلاع دی گئی کہ لاری اڈے پر ایک نامعلوم شخص واردادت کی نیت سے کھڑا تھا جس کو عوام کے ہجوم نے پکڑ لیا ہے۔
نا معلوم شخص کے ساتھ ہجوم ہاتھ پائی بھی کررہا تھا۔ محرر محمد الیاس نے ایف آئی آر میں بتایا کہ وہ جب موقعے پر پہنچے تو عوام نے ملزم کو مضروب حالت میں پکڑا ہوا تھا۔
عوام سے واقعہ سے متعلق دریافت کیا گیا تو پتا چلا کہ وہ شخص کسی واردادت کی نیت سے کھڑا تھا جس کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس کی شلوار میں لگے پستول سے ملزم نے 2 فائر کیے جس سے خود اس کے نچلے دھڑ کے نازک حصے زخمی ہوگئے۔
ملزم سے جب دریافت کیا گیا کہ وہ کون ہے تو اس نے اپنا نام ناصر بتایا، جو غیر مقامی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے ملزم کو ہجوم سے بچا کر بلھے شاہ اسپتال قصور روانہ کیا۔
مزید پڑھیں: بندروں نے 6 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا شکار ہونے سے کیسے بچایا؟
پولیس نے پستول قبضے میں لیا اور پتا چلا کہ یہ وہی ملزم ہے جس کی 26 جولائی کو مذکورہ بچی سے نازیبا حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل تھی اور متاثرہ بچی کے چچا نے اس حوالے سے اے ڈویژن تھانہ قصور میں مقدمہ بھی درج کروایا تھا۔














