خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات میں داخلے کے لیے فیس مقرر، ’اگلے سال ویزا لگوا کر جانا پڑے گا‘

منگل 29 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے معروف سیاحتی مقامات کا رخ کرنے والے افراد کے لیے اہم اطلاع سامنے آئی ہے، حکومت نے ناران، کاغان، جھیل سیف الملوک سمیت دیگر علاقوں میں داخلے سے پہلے انٹری فیس کی ادائیگی کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق اب کاغان ویلی سمیت متعلقہ مقامات پر جانے سے پہلے انٹری فیس ادا کرنا ضروری ہوگا۔ اس سلسلے میں حسام آباد کے مقام پر ایک انٹری فیس وصولی پوائنٹ قائم کیا جائے گا، جہاں بڑی گاڑیوں سے 200 روپے، چھوٹی گاڑیوں سے 100 روپے اور موٹر سائیکلوں سے 20 روپے فیس وصول کی جائے گی۔

حکومت کے اس فیصلے پر صارفین کی ایک بڑی تعداد تنقید کرتی نظر آئی۔ ایک صارف نے لکھا کہ سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دیں، اب بچا ہی کیا ہے جبکہ لائبہ عدنان لکھتی ہیں کہ اگلے سال ان مقامات پر ویزہ لگوا کر جانا پڑے گا۔

سید دانش نے مشورہ دیا کہ ان پیسوں سے ایمرجنسی سروس اسٹارٹ کر لینا جبکہ ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ویسے بھی اب ناران، کاغان میں دیکھنے والا ہے بھی کیا، شور، رش اور گندگی۔

واضح رہے کہ دستاویز کے مطابق انٹری فیس مقرر کرنے کی منظوری بورڈ آف گورنرز نے دے دی ہے، اور اس کا فیصلہ آمدن بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ انٹری فیس مقرر کرنے سے ماہانہ لاکھوں روپے کی آمدنی ملے گی جبکہ مقامی لوگ انٹری فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی