چین نے اس بات پر زود دیا ہے کہ فلسطین کے مسئلے کا واحد اور پائیدار حل 2 ریاستی فارمولے پر عمل درآمد ہے، اس مقصد کے لیے چین فلسطینی عوام کی آزاد ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کردیا
بدھ کے روز بیجنگ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ چین غزہ میں جاری صورتحال پر گہری تشویش رکھتا ہے اور اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں میں اضافے کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور آزاد ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ فلسطینی مسئلے کا واحد حل دو ریاستی حل ہی ہے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں انسانی بحران دن بہ دن شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال غذائی قلت سے 74 اموات ہوئیں، جن میں سے 63 صرف جولائی میں رپورٹ ہوئیں، جن میں 25 بچے شامل تھے۔
گو جیاکن نے متعلقہ فریقین، بالخصوص اسرائیل، سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں فوجی کارروائیاں بند کرے، محاصرہ ختم کرے اور انسانی امداد کی مکمل رسائی کو بحال کرے تاکہ ایک بڑے انسانی المیے کو روکا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف
انہوں نے کہا کہ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر نہ صرف غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کوششیں کرنے پر تیار ہے بلکہ 2 ریاستی حل پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر مسئلہ فلسطین کا جامع، منصفانہ اور پائیدار حل نکالنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔














