محض 3 ہفتے قبل کے الیکٹرک میں بطور سی ای او دوبارہ تعینات ہونے والے مونس علوی جمعرات کو نہ صرف اپنے عہدے سے برطرف کردیے گئے بلکہ انہیں 25 لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنادی گئی۔
صوبائی محتسب اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ شاہ نواز طارق نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو سزا سنائی۔
مزید پڑھیں: قائمہ کمیٹی: چیئرمین حفیظ الدین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم، اجلاس سے نکال دیا
تفصیلات کے مطابق کمپنی کی سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ نے مونس علوی کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس میں ہراسانی اور ذہنی اذیت کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
سماعت کے دوران صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ نے الزامات کو ٹھیک سمجھتے ہوئے مونس علوی کو عہدے سے برطرف کرنے کا بھی فیصلہ سنایا اور ساتھ یہ حکم بھی دیا کہ وہ 25 لاکھ کا جرمانہ بھی ادا کریں گے، اور اگر ایک ماہ کے اندر جرمانہ ادا نہ ہوسکا تو بینک اکاؤنٹس یا جائیداد ضبط کرکے رقم وصول کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر مونس علوی کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو بھی بلاک کردیا جائے۔
واضح رہے کہ شکایت کنندہ مہرین زہرہ کو 2019 میں کے الیکٹرک نے کنسلٹنسی کے لیے کام پر رکھا تھا۔
مزید پڑھیں: روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کی بھی انوکھی منطق
یاد رہے کہ مونس علوی نے جون 2018 میں کے الیکٹرک کو بطور سی ای او جوائن کیا تھا اور 3 ہفتے قبل جب ان کی میعاد ختم ہورہی تھی تو ادارے نے ایک مرتبہ پھر ان کو اسی عہدے کے لیے دوبارہ تعینات کردیا تھا۔