محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ پنجاب میں 5 اگست سے مون سون کا چھٹا اور نسبتاً شدید اسپیل داخل ہوگا، جس کے تحت لاہور سمیت کئی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ یہ سلسلہ 9 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے مون سون فلڈ فیکٹ شیٹ جاری
اس وقت لاہور میں دھوپ اور ہلکے بادلوں کا امتزاج ہے، تاہم موسم کا رخ اگلے ہفتے تیزی سے بدلنے کی توقع ہے۔
آج درجہ حرارت معمول سے قدرے زیادہ ہے جبکہ نمی کی شرح 75 فیصد سے زائد ہو چکی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پانچ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہلکی ہوائیں چل رہی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی وارننگ: ممکنہ اربن فلڈنگ کا خطرہ
پنجاب کی پرووِنشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے بھی محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کی تصدیق کرتے ہوئے شہری و نچلے علاقوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق بادلوں کی تشکیل شروع ہو چکی ہے اور اگلے 24 گھنٹوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے، عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ اس وقت دریائے چناب کے مقام خانکی اور دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ البتہ دریائے جہلم، راوی اور ستلج میں پانی کی سطح معمول پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین: شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 30 افراد ہلاک، 80 ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل
ان کے مطابق تربیلا ڈیم 89 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکے ہیں۔ معاون دریاؤں کے بہاؤ پر بھی مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ کسی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، پی ڈی ایم اے کی اپیل
پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ شدید بارشوں کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں، خاص طور پر نشیبی علاقوں اور شہروں میں جہاں نکاسی آب کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ریسکیو ٹیمیں الرٹ پر ہیں جبکہ نکاسی آب کے نظام کی جانچ جاری ہے۔