کیا عمران خان کی گرفتاری نیب کی اہم ترین کارروائی ہے؟

بدھ 10 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو القادر ٹرسٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور اس دوران ٹائر اور کہیں کچھ گاڑیوں کو بھی جلایا گیا جب کہ چھوٹے بڑے شہروں کی اہم شاہراہوں کو بلاک کرکے ٹریفک کے لیے بند بھی کیا گیا۔

اس گرفتاری کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا اقدام سمجھا جارہا ہے حالاں کہ اس سے قبل بھی نیب کئی اہم ترین شخصیات کی گرفتاریاں عمل میں لاچکا ہے۔

نیب 3 مرتبہ کے وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بھی گرفتار کر چکا ہے اور اس کے علاوہ بھی کئی اہم گرفتاریاں کی گئیں ہیں۔

نیب کی اہم گرفتاریاں اور کارکنان کا ردعمل

نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 13 جولائی 2018 کو لندن سے واپسی پر لاہور ایئرپورٹ سے اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ گرفتار کیا۔ اس گرفتاری کو اس لیے بھی بہت اہمیت حاصل ہے کہ 3 مرتبہ کے وزیراعظم نواز شریف گرفتاری دینے کے لیے خود پاکستان آئے تھے۔ نواز شریف کی گرفتاری کے وقت پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان پر امن رہے۔ ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی قیادت میں ریلی ایئرپورٹ پہنچنا چاہتی تھی تاہم وہ پہنچ نہ سکی۔

علاوہ ازیں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں نیب ٹیم نے 10 جون 2019 کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ آصف زرداری نے گرفتاری کے لیے آنے والی نیب ٹیم کو خوش آمدید کہا تھا اور گھر پر چائے بھی پلائی تھی جس کے بعد وہ  ٹیم کے ساتھ روانہ ہو گئےتھے۔

پی ٹی آئی دور میں نیب کی گرفتاریاں

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں موجودہ وزیراعظم و سابق وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو 2 مرتبہ گرفتار کیا گیا، منی لانڈرنگ کیس میں 15 اکتوبر 2018 کو لاہور ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا جبکہ دوسری مرتبہ 28 ستمبر کو ایک مرتبہ پھر شہباز شریف کو 28 ستمبر 2020 گرفتار کیا گیا۔ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد بھی ن لیگ کے کارکنان پر امن رہے۔

علاوہ ازیں ایک اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس کے سلسلے میں 17 اگست 2019 کو لاہور موٹروے سے گرفتار کیا گیا۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کو ایل این جی ریفرنس میں نیب نے کراچی سے 7 اگست 2019 کو گرفتار کیا۔

سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس میں نیب نے راولپنڈی سے 23 دسمبر 2019 کو گرفتار کیا۔

خواجہ سعد رفیق کو پیراگون سٹی کیس میں نیب نے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا۔

ایک اور اہم ن لیگی رہنما خواجہ آصف کو بھی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 29 دسمبر 2020 کو احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp