پانامہ کے جزیرے پر بندروں نے ساتھی بندروں کے بچوں کو اغوا کرنا شروع کر دیا

اتوار 3 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پانامہ کے جِکارون جزیرے پر نوجوان نر کیپچن بندروں میں ایک پریشان کن رجحان دیکھنے میں آیا ہے جسے ماہرین نے تشویش ناک قرار دیا ہے۔ ان بندروں نے حالیہ عرصے میں دوسری قسم یعنی ہولر بندروں کے بچوں کو اغوا کرنا شروع کر دیا ہے اور بظاہر اس کا کوئی مقصد نہیں بلکہ تفریح کے طور پر ایسا کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جب ایک شرارتی بندر نے سیکیورٹی اہلکاروں کی دوڑ لگوا دی

جرمن ماہر برینڈن بیریٹ اور ان کی ٹیم نے کیمرہ فوٹیج کی مدد سے اس عجیب رجحان کا انکشاف کیا۔ اس رجحان کا آغاز ایک نوجوان بندر ‘جوکر’ نے کیا جو ہولر بندر کے بچوں کو اپنے کندھے پر اٹھائے پھرتا نظر آیا۔ کچھ بچوں کو 9 دن تک اغوا رکھا گیا حالانکہ وہ بغیر دودھ کے زندہ نہیں رہ سکتے۔ ان بچوں کی حالت بگڑتی گئی اور کچھ کی موت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک بندر ساتھی بندر کے بچے کو اغوا کرکے لے جا رہا ہے

مزید 4 نوجوان بندروں نے ‘جوکر’ کی نقل کرتے ہوئے 7 مختلف ہولر بچوں کو اغوا کیا۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ عمل خوراک یا رحم دلی کے تحت نہیں بلکہ صرف تفریح، تجسس یا بیزاری دور کرنے کی غرض سے کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پُر اسرار جنگلی جانور کی پارلیمنٹ ہاؤس میں توڑ پھوڑ : عملہ پریشان

ماہرین اس واقعے کو جانوروں میں سیکھنے اور نقالی کے رجحان کی ایک مثال قرار دے رہے ہیں۔ ان بندروں کی ثقافتی عادات میں پہلے بھی بے مقصد حرکتیں دیکھی گئی ہیں جیسے پتھر سے کھانے کا سامان توڑنا یا دوسروں کی آنکھوں میں انگلی ڈالنا۔

تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ رجحان ختم ہوجانا چاہیے کیونکہ ہولر بندر کم بچے پیدا کرتے ہیں اور کیپچن بندروں کے اس خطرناک عمل سے ان کی آبادی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp