قبائلی ضلع اورکزئی کے علاقے شیخان میں قائم ڈگری کالج کا تعمیراتی کام 2022 میں مکمل ہونے کے باوجود تاحال تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکیں۔ کالج میں تدریسی عملہ تعینات نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے سینکڑوں طلبا و طالبات شدید تعلیمی مسائل کا شکار ہیں۔
میٹرک کے بعد نوجوانوں کو مجبوراً کوہاٹ، پشاور یا دیگر دور دراز اضلاع کا رخ کرنا پڑتا ہے، جو ان کے والدین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اور سفری مشکلات بھی پیدا کرتا ہے۔
اہلِ علاقہ نے متعلقہ حکام سے فوری طور پر تدریسی عملے کی تعیناتی اور کالج کو فعال بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ طلبہ اپنے ہی علاقے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ مزید جانیے ملک عامر اورکزئی کی اس رپورٹ میں۔