پولیس نے مقتولہ کے کپڑے، اسلحہ اور دیگر شواہد برآمد کر لیے، ملزمان نے جرگہ میں شامل افراد کے نام بھی اگل دیے۔
راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کے مقدمے میں پولیس کو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور تفتیشی ٹیم نے واقعے سے متعلق کئی اہم شواہد برآمد کر لیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے مقتولہ کے وہ کپڑے بھی برآمد کر لیے ہیں جو اس نے قتل کے وقت پہنے ہوئے تھے۔ یہ کپڑے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر بازیاب کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کی قبر کشائی، عدالتی حکم پر کارروائی مکمل
اسی دوران ایک گرفتار ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے ایک خودکار اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اسلحے کے لائسنس سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے پولیس کو اُس جرگہ میں شامل دیگر افراد کے نام بھی بتا دیے جنہوں نے قتل کا فیصلہ کیا تھا۔ پولیس اب ان نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں
ادھر، کشمیر جانے والی پولیس ٹیم بھی واپس پہنچ گئی ہے، جس نے لڑکی کے اغوا سے متعلق شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ ٹیم نے ملزمان کے کشمیر روانگی اور واپسی کے راستوں سے بھی مختلف شواہد جمع کیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ مزید گرفتاریوں اور انکشافات کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ یہ واقعہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب اطلاعات کے مطابق ایک راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
سدرہ نامی نوجوان لڑکی کی ہلاکت کو پہلے طبعی موت قرار دیا گیا تھا، تاہم بعد میں اس کی موت مشکوک قرار دی گئی۔
عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا حکم جاری کیا تھا تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔