شیل کی جگہ کچھ دنوں میں کس کمپنی کے سروس اسٹیشنز نظر آئیں گے؟

پیر 4 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شیل پاکستان کو گزشتہ برس بیچ دیا گیا تھا۔ اوائل میں اس کے 77 فیصد شیئرز بیچے گئے جو ایک سعودی کمپنی نے خریدے اب شیل کمپنی مکمل طور پر بیچ دی گئی ہے جس کے 87 فیصد شیئرز سعودی کمپنی وافی کے پاس ہیں جبکہ باقی 13 فیصد جنرل پبلک کے ملکیت ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی گروپ نے شیل پاکستان کے اکثریتی شیئرز حاصل کر لیے

شیل پاکستان کا برانڈ پاکستان میں موجود رہے گا وہ اپنے لبریکنٹس کے ساتھ دیگر سہولیات صارفین کو فراہم کرتا رہے گا جبکہ پاکستان بھر کے سروس اسٹیشنز کا شیل سے وافی پر منتقل کرنے کا سلسلہ کراچی سے شروع ہو گیا ہے۔

وافی نے کراچی میں شارع فیصل پر واقع شیل کے ماڈل سروس اسٹیشن  سے شیل کمپنی کے ڈیزائنز سمیت تمام سامان اتارنے کا عمل شروع کردیا ہے اور ذرائع کے مطابق 14 اگست تک کوشش کی جائے گی کہ پاکستان میں پہلا وافی سروس اسٹیشن باقاعدہ آغاز کر لے گا۔

مزید پڑھیے: شیل کا پاکستان میں کاروبار ختم کرنے کا اعلان؟

شیل پاکستان کے حوالے سے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ شیل پاکستان اب نچلے کاروبار سے بڑے پیمانے پر کام کرنے جا رہا ہے۔

شیل ایک بین الاقوامی کمپنی ہے جو کمپنی کے وسیع تر مفاد میں بڑے فیصلے لیتی ہے جہاں اس کمپنی کو زیادہ منافع دکھتا ہے یہ وہاں سرمایہ کرتے ہیں اور اس وقت انہیں سروس اسٹیشنز سے زیادہ دیگر جگہوں پر سرمایہ کاری کرکے زیادہ منافع نظر آرہا ہے۔ لہٰذا کچھ عرصے میں پاکستان میں شیل کے سروس اسٹیشنز کی جگہ وافی پاکستان کے سروس اسٹیشنز نظر آئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی