وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں جاری اصلاحاتی عمل کا ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس اصلاحات اور کسٹم کلیئرنس کے نظام میں بہتری پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کلیکشن اور جی ڈی پی کے تناسب میں اضافہ حکومت کے لیے خوش آئند ہے۔ انہوں نے ایف بی آر میں جاری اصلاحات کو مستقل اور مؤثر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی رکاوٹوں اور سرخ فیتے کا خاتمہ ضروری ہے۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جائے تاکہ کارروائیوں میں وقت کی بچت ہو، اور اصلاحاتی اقدامات کو پورے ملک میں یکساں طور پر نافذ کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ڈیجیٹل معیشت کی طرف قدم: وزیراعظم نے ایف بی آر میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے وفاق اور صوبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہوگا، اور پہلے سے عائد ٹیکسز کے مؤثر نفاذ سے کلیکشن میں مزید بہتری آئے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ٹیکس اصلاحات سے متعلق عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کی مدد سے ایف بی آر اور کسٹمز اپنی صلاحیت میں اضافہ کریں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) میں ٹیکس ہدف مکمل کرلیا ہے، جبکہ کسٹم کلیرنس کے لیے ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز اور فیس لیس نظام کے نفاذ پر بھی پیشرفت جاری ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر انکم ٹیکس گوشواروں کا آن لائن فارم اردو زبان میں بھی دستیاب کر دیا گیا ہے، جس سے 84 فیصد فائلرز مستفید ہوں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔