مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے ایک قتل کیس میں پولیس کی تفتیش کو غیر دیانت دار قرار دیتے ہوئے باپ بیٹے کی عمر قید کی سزا ختم کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سائنس ابھی اتنی ترقی یافتہ نہیں کہ ایک مردہ شخص موبائل فون پر بات کرے۔
مزید پڑھیں: محبت، سازش اور قتل! بیوی نے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو مار ڈالا
پولیس پر الزام ہے کہ انہوں نے جھوٹے گواہ بنا کر کیس کو ثابت کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے متعلقہ تفتیشی افسر اور دیگر اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری کا حکم دیا ہے جس کی رپورٹ 30 دن میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کیس میں ایک اہم گواہ نے دورانِ جرح تسلیم کیا کہ اسے پولیس نے کیرالا سے لا کر گواہی دلوائی۔