پاکستانی برآمدات کو عالمی منڈیوں میں مؤثر انداز میں متعارف کرانے اور برآمدکنندگان کو جدید تجارتی سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے ’پاکستان مارٹ‘ کے قیام کا انقلابی منصوبہ پیش کیا ہے۔ یہ مارٹ متحدہ عرب امارات کے جبیل علی فری زون کے قریب تعمیر کیا جائے گا، جو مشرق وسطیٰ، افریقہ اور دیگر بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کا گیٹ وے ثابت ہوگا۔
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان سے ڈی پی ورلڈ اور این ایل سی کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی جس میں اس منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر نے منصوبے کو پاکستان کی برآمدی پالیسی میں گیم چینجر قرار دیتے ہوئے فوری عملدرآمد کی ہدایات جاری کیں۔
مزید پڑھیں: کئی ممالک پاکستانی معدنیات میں سرمایہ کاری سے مطمئن ہیں، وزیر تجارت جام کمال خان
جام کمال خان نے انکشاف کیا کہ یو اے ای حکومت اس منصوبے کے لیے مفت زمین فراہم کرے گی جبکہ ڈی پی ورلڈ بغیر کسی تعمیراتی لاگت کے پاکستان مارٹ کی تعمیر میں معاونت کرے گا۔ یہ مارٹ گوداموں، ریٹیل آؤٹ لیٹس، شو رومز اور ای کامرس مراکز پر مشتمل ہوگا، جس سے پاکستان کی متعدد مصنوعات کو عالمی خریداروں تک رسائی حاصل ہوگی۔
وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان مارٹ سے ٹیکسٹائل، کھیلوں کا سامان، خوراک اور سرجیکل مصنوعات جیسے شعبوں کو عالمی منڈیوں میں فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں، خصوصاً وزارت تجارت، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور دیگر متعلقہ فریقین کو ہدایت کی کہ وہ منصوبے کے فوری اور مؤثر آغاز کے لیے مکمل تعاون کریں۔
مزید پڑھیں: ایران پر پابندیوں میں نرمی پاکستان کے لیے تجارتی مواقع کی نوید ہے، وزیر تجارت جام کمال
جام کمال خان نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوگا کہ دنیا بھر کے خریدار پاکستانی مصنوعات کو ایک ہی چھت تلے دیکھ سکیں گے۔ حکومت برآمدکنندگان کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی تاکہ پاکستان عالمی تجارتی میدان میں مضبوط مقام حاصل کر سکے۔