سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں قومی اسمبلی کے کیفے ٹیریا میں کھانے کے برتن سے کاکروچ نکلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک برتن میں رکھی ہوئی روٹیوں پر کاکروچ گھوم رہے ہیں، جس نے پارلیمنٹ ہاؤس کی صفائی اور خوراک کے معیار پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ ہاؤس کے کیفے ٹیریا میں کھانے پینے کی اشیا کے ریٹس کیا ہیں؟
ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی کینٹین ہے جہاں سے ارکان قومی اسمبلی اور مختلف کمیٹیوں میں آنے والے سرکاری افسران کے لیے کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ اسی کینٹین سے پی اے سی اجلاس کے دوران کھانا دیا جاتا ہے، جہاں چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد روزانہ آتے ہیں اور کاکروچ والا کھانا کھاتے ہیں۔
قومی اسمبلی یہ وہ کنٹین ہے جہاں سے ارکان قومی اسمبلی اور کمیٹیوں میں آنے والے سرکاری افسران کے لیے کھانا جاتا ہے،اسی کینٹین سے پی اے سی اجلاس میں کھانا جاتا ہے جہاں چےف کمشنر اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد روزانہ کی بنیاد پر آتے ہیں اور کاکروچ والا کھانا کھاتے ہیں pic.twitter.com/8H69UDBf2z
— Yasir Malik (@YMaliktweets) August 5, 2025
صارفین کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کی صفائی اور کھانے کے معیار پر یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ عامر علی ساہو نے لکھا کہ پارلیمنٹ کی تینوں کینٹینز انتہائی ناقص اور غیر معیاری ہیں۔ صفائی نام کی کوئی چیز نہیں۔ ہر طرف گندگی ہی گندگی نظر آتی ہے۔ یہ چیز سمجھ سے بالاتر ہے کہ اعلیٰ ایوان میں کسی کی توجہ اس طرف کیوں نہیں جاتی؟
سر یہ تو آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی تینوں کینٹینز انتہائی ناقص اور غیر معیاری ہیں۔ صفائی نام کی کوئی چیز نہیں۔ ہر طرف گندگی ہی گندگی نظر آتی ہے۔ یہ چیز سمجھ سے بالاتر ہے کہ اعلیٰ ایوان میں کسی کی توجہ اس طرف کیوں نہیں جاتی؟ https://t.co/0Aqc15sLEG
— Aamir Ali Sahoo (@iAamirSahoo) August 5, 2025
واضح رہے کہ یہ واقعہ تقریباً دس دن قبل پیش آیا تھا۔ جب اس کی شکایات اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق تک پہنچیں، تو انہوں نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کیفے ٹیریا کا کنٹریکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق، نہ صرف اراکین اسمبلی بلکہ عملے کے لیے کھانے کی فراہمی کا یہ معاہدہ فی الفور ختم کر دیا گیا ہے۔ اسمبلی حکام نے واضح کیا ہے کہ صحت و صفائی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسپیکر ایاز صادق کی ہدایت ہے کہ فوری طور پر کسی معتبر اور معیاری سروس فراہم کرنے والے نئے کنٹریکٹر کو ذمہ داری سونپی جائے، تاکہ آئندہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔