اسرائیلی حکام نے بیت المقدس اور فلسطینی علاقوں کے مفتی اعظم شیخ محمد حسین پر مسجد اقصیٰ میں داخلے کی پابندی میں مزید 6 ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ یہ اقدام غزہ سے متعلق ان کے خطبہ جمعہ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
شیخ حسین کے وکیل کے مطابق پہلے آٹھ روزہ پابندی عائد کی گئی تھی، جو اب بڑھا کر چھ ماہ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے امام شیخ عکرمہ صبری کو گرفتار کر لیا
فلسطینی خبر ایجنسی وفا کے مطابق جولائی کے آخر میں دیے گئے خطبے میں شیخ حسین نے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد بند کرنے پر اسرائیل پر تنقید کی تھی، جس کے بعد اسرائیلی فورسز نے انہیں طلب کر کے 8 دن کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا تھا، جسے اب بڑھا کر 6 ماہ کردیا گیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی مزمت
فلسطینی اتھارٹی کی وزارتِ اوقاف و مذہبی امور نے اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، ایک دن میں 88 فلسطینی شہید
اپنے بیان میں وزارت نے کہا ’مفتی اعظم پر پر پابندی واضح طور پر قابض اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو ان مذہبی شخصیات سے خالی کرانے کی کوشش ہے جو اس کی پالیسیوں کا سامنا کرتی ہیں اور یہ غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی خلاف ورزیوں کی شدت اور وسعت کو ظاہر کرتی ہے۔‘