ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کپاس کو قومی معیشت میں اس کا مرکزی مقام واپس دلانے، عالمی مسابقت میں بہتری اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے مربوط، قابلِ عمل اور شواہد پر مبنی اقدامات کیے جائیں گے۔
ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے اہم نقد آور فصلوں کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کے کپاس کے شعبے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فصلوں کا پیداواری توازن، معیشت کی درست سمت
اجلاس میں کپاس کی پیداوار اور منافع میں اضافہ، معیاری بیجوں کی فراہمی، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے، اور عوامی و نجی شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے ہوئے ویلیو چین کو مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس موقع پر زور دیا کہ کپاس کے شعبے کی بحالی کے لیے مربوط اورعملی اقدامات ناگزیر ہیں، کپاس کو قومی معیشت میں اس کا مرکزی مقام واپس دلانے، عالمی مسابقت میں بہتری اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے مربوط، قابلِ عمل اور شواہد پر مبنی اقدامات کیے جائیں۔
مزید پڑھیں: رواں سال کسانوں کو کون سی فصلوں میں نقصان ہوا ہے؟
انہوں نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ کو ہدایت کی کہ وہ سابقہ اجلاسوں میں دی گئی پالیسی سفارشات کی روشنی میں قابلِ عمل منصوبہ بندی تیار کرے اور آئندہ اجلاس کے لیے فالو اپ کمیٹی تشکیل دے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ، معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزارت تجارت، ایف بی آر، ایم این ایف ایس آر، صوبائی حکومتوں کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ اداروں و تنظیموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔