اتنی مہنگی کتاب: 1937 میں شائع ہوئی ’دی ہوبٹ‘ کا پہلا ایڈیشن کتنے پاؤنڈز میں فروخت ہوا؟

جمعرات 7 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانیہ کے جنوب مغربی علاقے میں ایک گھر کی صفائی کے دوران ملی جے۔آر۔آر۔ ٹولکن کی نایاب کتاب ’دی ہوبٹ‘ کی پہلی اشاعت کو نیلامی 1 کروڑ 61 لاکھ 25 ہزار روپے میں (43,000 پاؤنڈ قریباً 57,000 امریکی ڈالر) میں فروخت کر دیا گیا۔

یہ کتاب برطانیہ کے ایک نجی کلیکٹر نے خریدی ہے اور یہ 1937 میں شائع ہونے والی 1,500 اصل کاپیز میں سے ایک ہے، جو مشہور برطانوی مصنف کی سب سے معروف فینٹسی ناول ہے۔

مزید پڑھیں: سجاد لاکھا کے نظمیہ مجموعہ ’یہ روشنی فریب ہے‘ کی تقریب پذیرائی

نیلامی ہاؤس ’آکشنیم‘ کے مطابق، ان میں سے صرف چند سو ہی باقی سمجھی جاتی ہیں۔ یہ کتاب برِسٹل کے ایک گھر میں کتابوں کی الماری سے دریافت ہوئی جہاں مالک کی وفات کے بعد صفائی کی جارہی تھی۔

دنیا بھر سے نیلام میں شامل خریداروں نے قیمت کو توقع سے 4 گنا بڑھا دیا۔ آکشنیم کی نایاب کتابوں کی ماہر کیٹلن رائلی نے کہا کہ یہ ایک شاندار نتیجہ ہے، بہت ہی خاص کتاب کے لیے۔

آکشنیم نے بیان میں کہا کہ ابتدائی چھپائی کے وقت بچنے والی یہ کتابیں جدید ادب کی سب سے زیادہ مطلوب کتابوں میں شمار ہوتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی