بلوچستان کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے، سرفراز بگٹی

ہفتہ 9 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں قومی استحکام کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے لوگوں کو پاکستان سے دور کرنے کی منظم سازش ہورہی ہے، صوبے کے لوگوں کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان دشمنوں کا قبرستان، دہشتگردوں کے خلاف وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سخت بیان

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں جس کے زور، ایما، پیسے اور ڈالر پر آپ پاکستان کو توڑنے کی بات کررہے ہیں، اس کا انجام تو آپ نے 9 اور 10مئی کو معرکہ حق کی صورت میں دیکھ لیا۔

’افواج پاکستان نے اپنے سے 7 گنا بڑے دشمن کے جس طرح دانت کھٹے کیے، ہندوستان کا تکبر خاک میں ملایا، شاید اس کا اندازہ خود ہندوستان کا بھی نہیں تھا، بلوچستان کے لوگوں کو اس بات کی اہمیت کا اندازہ ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا سوئی کا ایک روزہ دورہ،2 قبیلوں کے درمیان صلح کرا دی

انہوں نے کہا کہ ایک یا 2 فیصد لوگ بلوچستان نہیں ہیں، ٹھیک ہے بلوچستان کے مسائل ہیں، پسماندگی ہے، گورننس کی پریکٹسز مناسب نہیں رہی ہیں، لیکن یہ شدت پسندی کی بنیاد نہیں ہے، ملک میں جہاں مذہب کے نام پر دہشتگردی ہوتی ہے، اس کو تو ہم سارے مل کے دہشتگردی کہتے ہیں، جو ریاست کے خلاف بندوق اٹھاتا ہے اس کے ساتھ مذاکرات کا کوئی راستہ نہیں ہوتا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے وقت قبائلی عمائدین نے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، پاکستان کو اسلام کا قلعہ کہا گیا تھا اور پاکستان اسلام کا قلعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب اور قومیت نہیں ہوتی۔ سب سے پہلے ہم پاکستانی ہیں۔ اور دشمن پاکستانی قوم کو تقسیم کرنے کے لیے سازش کر رہا ہے۔ دشمن کو ہم نے فالٹ لائن نہیں ملنے دینی۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تمام روایات کو توڑتے ہوئے معصوم شہریوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ اور کسی قوم کے نہیں بلکہ دہشتگرد معصوموں کا خون بہاتے ہیں۔ ایک دو فیصد گمراہ لوگ پورا بلوچستان نہیں۔ ہماری پہچان 1947 سے پہلے کچھ اور ہوسکتی ہے لیکن 14 اگست 1947 کے بعد ہماری پہچان یکسر تبدیل ہو چکی ہے۔ اور اب میری پہلی پہچان پاکستان ہے، اس کے بعد میں بلوچ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی قوم ایک گلدستہ کی مانند ہیں اور اس گلدستے کو ختم کرنے کے لیے دشمن ایک سازش کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر منظم طریقے سے پاکستان اور بلوچستان کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp