اترکاشی میں موسلا دھار بارش اور سیلاب کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے بھارتی فوج کے متعدد اہلکار لاپتا ہو گئے ہیں جبکہ 50 سے زائد افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھارالی گاؤں میں مکانات، سڑکیں اور فوجی تنصیبات شدید متاثر ہوئیں۔
بھارتی جریدے ’منٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق، فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز کی پرواز موسم کی خرابی کے باعث مؤخر کر دی گئی ہے اور 5 دن گزرنے کے باوجود لاپتہ اہلکاروں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی اور غیر منصوبہ بند ترقی اترکاشی جیسے سانحات کی شدت میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملبہ ہٹائے جانے کے بعد ہلاکتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت: آرمی کیمپ پر مٹی کا تودہ گرنے سے 3 فوجی ہلاک، 6 لاپتا
مودی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی، بدانتظامی اور فوجی نقصانات چھپانے کی کوششیں اس سانحے کی سنگینی کو کم کرنے کی ناکام کوشش ہیں۔ گودی میڈیا بھی فوجی ہلاکتوں کو چھپا کر مودی راج کے جھوٹے پروپیگنڈے کو فروغ دے رہا ہے۔
قدرتی آفات میں فوجیوں کی جانوں کی ہلاکت کو چھپانا مودی حکومت کی غیر پیشہ ورانہ سوچ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ چاہے آپریشن ہو یا قدرتی آفت، مودی سرکار اپنے فوجیوں کی قربانیوں کو نظر انداز کرکے ان کی توہین کر رہی ہے۔
اترکاشی سانحہ مودی راج کی ناکامی، نااہلی اور بدانتظامی کی ایک اور دردناک مثال ہے جس سے پردہ اٹھنا چاہیے۔