عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، 9 مئی کیسز کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل

پیر 11 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں پر اپنے رد عمل میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج پھر 9 مئی کسز میں ہمارے رہنماوں کو سزا ہوئی، نہ صرف ہمارا مینڈیٹ چوری لیا گیا بلکہ موجود ارکان کو نااہل کیا جارہا ہے ، ہمارے 76 ارکان ایوان میں رہ گئے، ہم چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مزید 2 مقدمات سے بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10 برس قید کی سزا

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہمشیہ سے 9مئی کے واقعات کی مذمت کی، 9مئی نہیں ہونا چاہیے تھا، آئندہ بھی کبھی نہ ہو، آج جو بھی فیصلے آئے ہیں ہم ان کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ 9 مئی کے کیسز کا ایک ٹرائل ہو، اس کے لیے ہماری پٹیشنز پڑی رہیں جن پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پٹیشنز پر فیصلہ نہ آنے سے سیاسی تناؤ بڑھتا گیا، انصاف کا قتل ہوتا رہا، یہ عمل آج بھی شروع ہے، اگر یہ دن ایسے ہی رہیں گے تو عوام اٹھ کھڑے ہوں گے، عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا، تحریک چلے گی، تحریک اس وقت تک چلے گی جب تک ہمارے معبوب لیڈر عمران خان رہا نہیں ہوجاتے، جن کے نام پہ ہمیں لوگوں نے ووٹ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، ہم نے چیف جسٹس سے درخواست کی تھی کہ ملنے کی اجازت دی جائے، چیف جسٹس نے ہمیں بلایا اور کہا کہ آپ کی ملاقات کروائی جائے گی مگر 6 مہینے سے زیادہ ہوگئے، آج تک ہماری ملاقات نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: مائنس عمران کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بیرسٹر گوہر نے علیمہ خان پر واضح کردیا

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 74 سال کی کینسر کی مریضہ یاسمین راشد کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، انہیں جیل میں 2 سال سے زیادہ ہوگئے ہیں، آج انہیں 2 کیسز میں 10,10 سال قید کی سزا ہوئی ہے، محمود الرشید، اعجاز چوہدری، صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو سزا ہوئی ہے۔

اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کی سزاؤں کو عدالتوں میں چیلنج کریں گے، انسداد دہشتگردی کے فیصلے سے انصاف پر اب کسی کا یقین نہیں رہا، عدالتوں فیصلوں سے نظر آرہا ہے کہ دور دور تک کوئی انصاف بھی ہے، یہ عدالت کے فیصلے نہیں بلکہ حکومت کے فیصلے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ وہ عدالتوں کے معزز جج صاحبان سے درخواست کرتے ہیں کہ عوام آپ نے توقع رکھتے ہیں کہ آپ انصاف دیں گے، ہمیں پتا ہے کہ آپ کے ساتھ ذبردستی ہورہی ہے، آپ کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہے، آپ کو انصاف کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، اگر لوگ آپ سے مایوس ہوگئے تو یہ ملک جو انارکی کی طرف جارہا ہے، خدانخواستہ اب خانہ جنگی نہ شروع ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر پی ٹی آئی میں مشاورت اور پالیسی سازی سے لاتعلق، بڑی بات کہہ دی

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سمیت تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ کے منصب کی عظمت کا سوال ہے کہ کیا آپ انصاف کے لیے کھڑے ہوں گے یا نہیں کھڑے ہوں گے، اگر نہیں تو تاریخ آپ کو یاد رکھے گی، ہم تو کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ربڑ اسٹمپ بن گئی ہے، اب اسے پارلیمنٹ کہنا گناہ ہے، ہم اب بھی کہتے ہیں کہ ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلائیں، عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرو، یہ ہائبرڈ سسٹم چلنے والا نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp