بھارتی شہر حیدرآباد میں پولیس نے ایک جعلی آئی وی ایف اور سروگیسی کلینک سے بچوں کی خرید و فروخت کا انکشاف کیا ہے، جہاں لڑکی 3.5 لاکھ اور لڑکا 4.5 لاکھ روپے میں بیچا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:چین: ’لیبوبو‘ گڑیا نہ ملنے پر بچے نے رشتے داروں کا لاکھوں یوآن کا نقصان کردیا
پولیس کے مطابق یہ فراڈ پچھلے 15 سال سے چل رہا تھا اور بچوں کو ایسے جوڑوں کو دیا جاتا تھا جن کا ان سے کوئی حیاتیاتی تعلق نہیں تھا۔
تحقیقات میں معلوم ہوا کہ یونیورسل سرشٹی فرٹیلٹی سینٹر اور اس کے دیگر مراکز جعلی سروگیسی کا ڈراما رچاتے، جوڑوں سے 30 سے 40 لاکھ روپے تک وصول کرتے، اور پھر ایجنٹوں کے ذریعے غریب یا مجبور والدین سے بچے خرید کر ان جوڑوں کے حوالے کر دیتے۔

ڈی این اے رپورٹس بھی جعلی بنائی جاتی تھیں تاکہ جوڑوں کو یقین ہو کہ بچہ ان کا اپنا ہے۔
اب تک 25 افراد جن میں 4 ڈاکٹر، لیبارٹری ٹیکنیشنز، مینیجرز، ایجنٹ اور بچوں کے حیاتیاتی والدین شامل ہیں، گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

کلینک کی مالک ڈاکٹر نامراتا کے خلاف ماضی میں بھی دھوکا دہی اور بچوں کی خرید و فروخت کے کئی مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
حکومتِ تلنگانہ نے ریاست کے تمام فرٹیلٹی مراکز کی جانچ کا حکم دے دیا ہے، جب کہ پولیس نے عوام کو غیر قانونی سروگیسی اور دھوکے باز طبی اداروں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔














