پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ وکلا کو سیاست نے اتنا تقسیم کر دیا ہے کہ ہماری طاقت ختم ہو کر رہ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منگل کے روز ہائی کورٹ نے میری ضمانت منظور کی تھی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہو گا کہ ایک وکیل کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی ضمانت لینے کے لیے عدالت میں آئے تھے جہاں سے گرفتار کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف اور فوج کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی سازش کی جار رہی ہے۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری دن 11 بجے سے سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر موجود تھے اور اب سیکیورٹی کے کہنے پر باہر آئے جہاں سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد چوہدری نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ایک سینیئر وکیل کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے احاطے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
First time in the history of Pakistan The senior lawyer has been arrested in thre premises of Supreme Court of Pakistan,having an order of High Court not to arrest .
I demand Allah to take Notice#yaAllahMadad pic.twitter.com/ZIXmZ3BLy5— Hiba Fawad Chaudhary (@HibaFawadPk) May 10, 2023
واضح رہے کہ اس سے قبل منگل کے روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا اور اس دوران حساس تنصیبات پر حملے بھی کیے گئے تھے جس کی پاداش میں مرکزی رہنماؤں سمیت ایک ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے گرفتار ہونے والے رہنماؤں میں اسد عمراور علی زیدی بھی شامل ہیں۔