سیاسی معاملات پر پی ٹی آئی سے بات کے لیے تیار ہیں لیکن کیسز میں ریلیف صرف عدالتوں سے ہی مل سکتا ہے، عطاتارڑ

اتوار 17 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات پر پی ٹی آئی سے بات کے لیے تیار ہیں، لیکن کیسز میں ریلیف پی ٹی آئی کو صرف عدالتوں سے ہی مل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی میں نام کی تختی بحال کرنے پر فواد چوہدری عطاتارڑ کے شکرگزار

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ سے سوال کیا گیا کہ 13 اگست کو جناح اسٹیڈیم میں وزیراعظم شہباز شریف نے میثاقِ استحکام کی بات کی اور کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات دور کریں اور استحکامِ پاکستان کی بات کریں۔ فیلڈ مارشل نے بھی صحافی سے بات چیت میں کہا کہ سیاسی مفاہمت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے۔ تو کیا یہ پی ٹی آئی کے لیے پیغام ہے کہ اگر وہ معافی مانگ لیں تو معاملات سُورٹ آؤٹ ہوسکتے ہیں؟

جواب میں عطاء تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کا ہمیشہ سے واضح مؤقف رہا ہے کہ بات چیت ہونی چاہیے۔ سیاست میں سیاستدان بات چیت کرتے ہیں اور کرتے رہتے ہیں۔ پچھلی بار جب پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنی جس میں عرفان صدیقی اور رانا ثناء اللہ شامل تھے، بات چیت چلتی رہی مگر آخر میں پی ٹی آئی پیچھے ہٹ گئی۔ پارلیمان کا واضح مؤقف ہے کہ بات چیت سے معاملات حل ہونے چاہئیں۔ ہم اب بھی پی ٹی آئی کو معاملات میں انگیج کرتے ہیں اور ان سے قومی مسائل پر بات چیت بھی کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اوورسیز کنونشن سے بیرون ملک بھگوڑوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں، عطاتارڑ

انہوں ںے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کا بھرپور انپٹ تھا، میں سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم نے وسیع ایجنڈہ دیا ہے، وزیراعظم ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے بات چیت ہونی چاہیے، پی ٹی آئی سے بات چیت کے امکانات موجود ہیں، بڑی اچھی بات ہے کہ پی ٹی آئی سے بات چیت ہو اور قومی ایشوز پر اتفاق ہو تاکہ ملک میں استحکام آسکے، پی ٹی آئی سے بات چیت کا سلسلہ ضرور ہونا چاہیے۔

معافی یا پھر سیاسی پوزیشن بدلنے سے کیا سیاسی مصالحت کے رستے نکل سکتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں عطاتارڑ نے کہا کہ کچھ چیزیں جو عدالتوں کے اختیار میں ہیں، 9مئی اور 190 ملین پاؤنڈ کا کیس ہے، یہ قانونی معاملات ہیں جو پی ٹی آئی نے قانونی طریقے سے حل کرنے ہیں، ان کیسز کا سیاسی مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، سیاسی مذاکرات صرف استحکام پیدا کرنے کے لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل فیض کی گرفتاری، مزید لوگ بھی پکڑے جائیں گے، عطاتارڑ

انہوں نے کہا کہ 190 ملین کیس کا نام لیتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ ہم ریاست مدینہ کا نام لیتے تھے اس لیے سزا ہوئی، آپ قانونی دلیل دیں اور قانونی طور پر ثابت کریں، اگر آپ قانونی دلیل نہیں دیں تو آپ کا کیس مزید کمزور ہوجائے گا، 190 ملین کیس کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے پاس نہ کوئی ثبوت ہے نہ کوئی مواد ہے، پراسیکیوشن کا کیس بہت مضبوط ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp