امریکی ریاست نیواڈا میں پولیس نے اسرائیلی حکومت کے سائبرسیکیورٹی عہدیدار کو ایک خفیہ کارروائی کے دوران گرفتار کیا ہے، مذکورہ کارروائی کا مقصد ایسے آن لائن افراد کو بے نقاب کرنا تھا جو بچوں کا جنسی استحصال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق 38 سالہ ٹام آرتیوم الیگزانڈرووچ پر کمپیوٹر کے ذریعے بچے کو جنسی مقصد کے لیے ورغلانے سمیت سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انہیں دیگر 7 مشتبہ افراد کے ساتھ 2 ہفتے پر محیط اسٹنگ آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کو دھچکا، 2 اتحادی جماعتوں کی علیحدگی کے بعد حکومت اقلیت میں بدل گئی
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان سمجھ رہے تھے کہ وہ نابالغ بچوں سے ملاقات کر رہے ہیں لیکن دراصل ان کا سامنا خفیہ پولیس اہلکاروں سے ہوا، الیگزانڈرووچ کو ابتدائی طور پر عدالت میں پیشی کے بعد 10 ہزار ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور وہ اسرائیل واپس لوٹ گئے۔
The head of the data and AI division in the Israeli government, Tom Artiom Alexandrovich, was arrested in Henderson, near Las Vegas, on charges of luring a child online for sexual purposes.
Alexandrovich serves as executive director of Israel’s National Cyber Directorate, which… pic.twitter.com/eVkIWwLSHc
— FlyingBeagle (@FlyingBeagle_) August 16, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی لنکڈ اِن پروفائل پر انہیں اسرائیل نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر بتایا گیا تھا، جو وزیرِاعظم نیتن یاہو کے دفتر کے ماتحت ادارہ ہے، ان کی ایک پوسٹ میں یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں لاس ویگاس میں منعقدہ معروف سائبرسیکیورٹی کانفرنس بلیک ہیٹ بریفنگز 2025 میں شریک تھے، بعد ازاں ان کا لنکڈ اِن صفحہ حذف کر دیا گیا۔
اسرائیلی اخبار وائی نیٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ واقعہ امریکا میں ایک پیشہ ورانہ کانفرنس میں شرکت کے دوران پیش آیا، تاہم اسرائیلی حکام نے اسے سیاسی نوعیت کا معاملہ قرار دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ جلد حل ہوگیا، نیتن یاہو کے دفتر نے تو یہ تک دعویٰ کیا کہ مذکورہ ملازم کو گرفتار ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ صرف پوچھ گچھ کے بعد وہ معمول کے مطابق واپس آگیا۔
تاہم امریکی پولیس کے مطابق الیگزانڈرووچ اوردیگرمشتبہ افراد کو باضابطہ طورپرحراست میں لیا گیا اورجیل منتقل کیا گیا تھا، گرفتارشدگان میں ایک مقامی چرچ کے پادری نیل ہیرسن کریسی بھی شامل ہیں، جنہوں نے ضمانت پر رہائی کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
مزید پڑھیں:مظاہرین نے اسرائیلی پارلیمنٹ پر دھاوا کیوں بولا؟
نیواڈا کے قانون کے مطابق ’کمپیوٹر کے ذریعے بچے کو جنسی مقصد کے لیے ورغلانے‘ پر ایک سے 10 سال تک کی قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔