ملتان میں خاتون پر سرِعام تشدد، ’ملزمان گرفتاری کے بعد رہا بھی ہوگئے‘

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں خاتون پر تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں خواتین نے الیکٹرک بائیک پر سوار لڑکی کو سرِعام تشدد کا نشانہ بنایا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا کہ دو خواتین بائیک سوار لڑکی کو مکے اور تھپٹر مار رہی ہیں اور بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹ رہی ہیں۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین اس پر سیخ پا نظر آئے اور تشدد کرنے والی خواتین کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری پر تشدد، ویڈیو وائرل

مریم اکرام نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت اور پولیس کو فوری کارروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو کڑی سزا دینی چاہیے۔

ایک صارف نے لکھا کہ لڑکی کو الیکٹرک بائک چلاتے ہوئے سائیڈ سے مارا اور پھر لڑکی ہی کو قصوروار بنا کر بے پناہ مارا پیٹا اور سڑک پر گھسیٹا گیا۔

نادیہ لکھتی ہیں کہ سب کو قانون ہاتھ میں لینے کی عادت پڑ گئی ہے اور یہ بہت خطرناک بات ہے۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ قانون صرف غریبوں کے لیے ہے کیونکہ ان ملزمان کی ضمانت ہو گئی ہے۔

واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے خاتون پر تشدد کے الزام میں کار سوار مرد اور خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا، پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل سوار ماں بیٹی کو کار سوار خواتین نے معمولی سی ٹکر پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

خاتون پر تشدد کرنے والی 2 خواتین اور ایک نوجوان گرفتار ہے، جنہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ نمرہ سلیم نے تینوں ملزمان کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی اور انہیں 31 اگست کو دوبارہ عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: صفائی کرنے والے پر نوجوانوں کا تشدد، ’انہیں پکڑ کر پورے محلے کی صفائی کروائی جائے‘

واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور میں بائیک سوار لڑکی پر تشدد کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ملزم نے لڑکی کو مکے اور تھپڑ مارے پھر بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا۔ واقعہ کی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا اور کہا کہ خواتین پر تشدد، ہراساں اور نازیبا حرکات کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp