ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں خاتون پر تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں خواتین نے الیکٹرک بائیک پر سوار لڑکی کو سرِعام تشدد کا نشانہ بنایا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا کہ دو خواتین بائیک سوار لڑکی کو مکے اور تھپٹر مار رہی ہیں اور بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹ رہی ہیں۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین اس پر سیخ پا نظر آئے اور تشدد کرنے والی خواتین کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری پر تشدد، ویڈیو وائرل
مریم اکرام نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت اور پولیس کو فوری کارروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو کڑی سزا دینی چاہیے۔
ملتان میں راستے کے تنازعے پر خواتین نے الیکٹرک بائیک پر سوار لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
حکومت اور پولیس کو فوری کارروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو کڑی سزا دینی چاہیے۔ pic.twitter.com/5jJWmdTF0o— Maryam Ikram (@MaryamIkram93) August 17, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ لڑکی کو الیکٹرک بائک چلاتے ہوئے سائیڈ سے مارا اور پھر لڑکی ہی کو قصوروار بنا کر بے پناہ مارا پیٹا اور سڑک پر گھسیٹا گیا۔
ملتان شیر شاہ روڈ علاقہ تھانہ کینٹ گارڈن ٹاون لڑکی پر تشدد کا واقعہ
لڑکی کو الیکڑک بائک چلاتے ہوئے سائیڈ دے ماری اور پھر لڑکی ہی کو قصوروار بنا کر بے پناہ مارا پیٹا سڑک پر گھسیٹا گیا۔ تھانہ کینٹ پولیس نے لڑکی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا ۔ pic.twitter.com/5qgmWL8sDX— صحرانورد (@Aadiiroy2) August 17, 2025
نادیہ لکھتی ہیں کہ سب کو قانون ہاتھ میں لینے کی عادت پڑ گئی ہے اور یہ بہت خطرناک بات ہے۔
ایکسیڈنٹ ہوا تو ہوا یہ مار کس خوشی میں رہی ہیں؟
سب کو قانون ہاتھ میں لینے کی عادت پڑ گئی ہے۔ اور یہ بہت خطرناک بات ہے۔ https://t.co/ZyXzmr8RCa— Nadia (@Wind_Catcher_) August 17, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ قانون صرف غریبوں کے لیے ہے کیونکہ ان ملزمان کی ضمانت ہو گئی ہے۔
بیل ھو گئ ھے
قانون تو صرف غریب کے لئے ھے pic.twitter.com/9iBH0moxHx— Mahar Haneef (@Haneef743) August 17, 2025
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے خاتون پر تشدد کے الزام میں کار سوار مرد اور خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا، پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل سوار ماں بیٹی کو کار سوار خواتین نے معمولی سی ٹکر پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
خاتون پر تشدد کرنے والی 2 خواتین اور ایک نوجوان گرفتار ہے، جنہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ نمرہ سلیم نے تینوں ملزمان کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی اور انہیں 31 اگست کو دوبارہ عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: صفائی کرنے والے پر نوجوانوں کا تشدد، ’انہیں پکڑ کر پورے محلے کی صفائی کروائی جائے‘
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور میں بائیک سوار لڑکی پر تشدد کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ملزم نے لڑکی کو مکے اور تھپڑ مارے پھر بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا۔ واقعہ کی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا اور کہا کہ خواتین پر تشدد، ہراساں اور نازیبا حرکات کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔