9افراد پر مشتمل پاکستانی خاندان نے ایک ہی دن سب سے زیادہ افراد کے
سالگرہ منانے کا ریکارڈ قائم کرکے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈزمیں اپنا نام شامل کرالیا۔
خاندان کے سربراہ امیر علی منگی نے 2019میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنانے میں اپنے خاندان کی اس وقت مدد کی جب خاندان کے زیادہ افراد کی تاریخ پیدائش ایک جیسی ہی تھی۔
ایک ہی تاریخ پیدائش رکھنے والے اس خاندان کا تعلق پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے سے ہے۔
یکم اگست 1991کو49سالہ خدیجہ امیر سے شادی کرنے والے امیر علی منگی کو کیا معلوم تھا کہ یہ تاریخ برسوں بعد کئی تقریبات کا باعث بنے گی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اس خاندان کے تمام افراد یکم اگست کو پیدا ہوئے۔ایسا عجیب اتفاق اس پہلے کبھی نہیں ہوا۔
54 سالہ امیر علی منگی کا کہنا ہے کہ گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد مجھے جس تبدیلی کا سامنا کرنا پڑا، وہ یہ ہے کہ میں دنیا بھر میں مقبول ہوا لیکن میں پاکستان میں اتنا مقبول نہیں ہوں۔
اس کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے مجھے پاکستان میں اتنی پذیرائی نہیں ملی جس کا میں حقدار تھا۔
منگی یکم اگست 1968کو پیدا ہوئے جبکہ ان کی اہلیہ یکم اگست 1973 کو پیدا ہوئیں۔ان کے 7بچوں میں سے 4جڑواں پیدا ہوئے۔
جڑواں بہنیں سوسوئی امیر اور سپنا امیر یکم اگست 1998کو پیدا ہوئیں۔جبکہ جڑواں بھائی عمار احمر علی اور احمر امیر علی یکم اگست 2003کو پیدا ہوئے۔
دوسرے بچےعامر امیر علی اور اس کا بھائی امبر امیر علی بالترتیب یکم اگست 2001 اور یکم اگست 2002کو پیدا ہوئے۔ان کی بہن سندھو امیریکم اگست 1992کو پیدا ہوئیں۔
اس سے قبل 5افراد پر مشتمل ایک امریکی خاندان کے پاس، ایک جیسی تاریخ پیدائش رکھنے والے سب سے زیادہ افراد کا ریکارڈ تھا۔ اس خاندان کے پاس یہ ریکارڈ 1966تک تھا۔
جب امریکا سے تعلق رکھنے والے خاندان کو معلوم ہوا کہ وہ اب ریکارڈ ہولڈر نہیں رہے تو انہوں نے منگی کے گھر والوں کو فون کیا اور مبارکباد دی۔
امیر علی منگی نے بتایا کہ انہیں امریکا،برطانیہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک سے مبارک باد کے لیے کالز موصول ہوئیں۔منگی کا خیال ہے کہ سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب کے علاوہ پاکستان سے ان کے خاندان کو بہت کم تعریف ملی۔
امیر علی منگی کی اہلیہ خدیجہ کا کہنا ہے کہ ہم کافی خوش ہیں کیونکہ ریکارڈ نے ہماری مقبولیت میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے متعدد انٹرویوز بھی کیے گئے۔
امیر علی منگی کی بیٹی سوسوئی امیر کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے پہلے ہمارا خاندان ہماری سالگرہ معمول کے انداز میں مناتا تھا لیکن ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد ہم بہت زیادہ جوش و خروش کے ساتھ سالگرہ مناتے ہیں۔
خاندان کے سربراہ منگی کا کہنا ہے کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکاڑد نے مجھے پوری دنیا میں مشہور کر دیا ہے لیکن میری خواہش ہے کہ حکومت پاکستان بھی مجھے تسلیم کرے۔
امیر علی منگی کا کہنا ہے کہ بعض اوقات انسان ایسے ریکارڈز حاصل کر لیتا ہے جن کے لیے اس نے کوئی سرگرمی نہیں کی ہوتی۔ ہمارے خاندان کا ریکارڈ قدرت کے ایک عجوبہ کی طرح ہے۔
منگی کا کہنا ہے عالمی ریکارڈ کے بعد وہ مشہور شخصیات میں شامل ہوگئے ہیں۔ وہ جہاں بھی جاتے ہیں، دوست انہیں مبارک باد دیتے ہیں اور ان کے ساتھ سیلفی لیتے ہیں۔