بیوٹمز یونیورسٹی کے لیکچرارڈاکٹرعثمان قاضی کو کالعدم تنظیم کے لیے سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے محکمہ انسدادِ دہشتگردی یعنی سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے ڈاکٹرعثمان قاضی کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا، جہاں عدالت نے استغاثہ کے دلائل سننے کے بعد ملزم کا ریمانڈ منظور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کے سہولت کار پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی نے ویڈیو بیان میں کیا کچھ کہا؟
ڈاکٹر عثمان قاضی کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی تھی جب سی ٹی ڈی نے کالعدم تنظیم کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں حراست میں لیا۔ سی ٹی ڈی حکام کا دعویٰ ہے کہ گرفتار لیکچرار نے اپنی ویڈیو بیان میں کالعدم تنظیم کے لیے سہولت کاری کے ساتھ ساتھ دہشتگردی کے متعدد واقعات میں معاونت کا اعتراف کیا ہے۔
ڈاکٹر عثمان قاضی بیوٹمز یونیورسٹی میں تدریسی فرائض انجام دے رہے تھے اور ان پر الزام ہے کہ وہ اپنے تعلقات اور سہولیات کو استعمال کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے نیٹ ورک کی مدد کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: یوم آزادی پر دہشتگردی کی بڑی سازش ناکام، لیکچرر کی سہولت کاری بے نقاب
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق یونیورسٹی کے تدریسی عملے کا دہشتگردی جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہونا نہ صرف تعلیمی اداروں کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ نوجوان نسل کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔