غزہ جنگ بندی: حماس نے تجویز قبول کر لی، اسرائیلی جواب کا انتظار ہے، قطر

بدھ 20 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قطر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے حماس کی جانب سے منظور کی گئی تجویز ’تقریباً وہی‘ ہے جو اس سے قبل اسرائیل نے قبول کی تھی، تاہم ابھی کسی بڑی پیش رفت کے حوالے سے حتمی نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔

قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے دوحہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے تازہ ترین مسودے پر ’انتہائی مثبت جواب‘ دیا ہے۔ انہوں نے کہا:
’یہ حقیقتاً وہی مسودہ تھا جو اسرائیلی فریق اس سے قبل منظور کر چکا تھا۔‘

اسرائیلی جواب کا انتظار

ترجمان نے وضاحت کی کہ اسرائیل نے تاحال باضابطہ طور پر ردعمل نہیں دیا، تاہم امید ہے کہ جلد مثبت جواب ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز قبول کر لی

انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی پیش کردہ پچھلی تجویز اور موجودہ مسودے کے فرق پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ حساس مذاکرات ہیں۔

انسانی بحران کی وارننگ

الانصاری نے اس موقع کو ’ایک فیصلہ کن انسانی لمحہ‘ قرار دیا اور خبردار کیا کہ اگر معاہدہ ناکام ہوا تو بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا:

 ’اگر یہ تجویز ناکام ہو گئی تو بحران میں شدت آ جائے گی، اور اسی لئے قطر مصر اور دیگر عالمی فریقین بشمول امریکا کے ساتھ مل کر جنگ بندی کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔‘

اسرائیل کا موقف

دوسری جانب ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار نے منگل کو کہا کہ حکومت اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ کسی بھی مستقبل کی غزہ جنگ بندی ڈیل میں تمام مغویوں کی رہائی لازمی ہوگی۔
مذاکرات کار اب اس منصوبے پر اسرائیلی جواب کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حماس نے اسرائیل کا غزہ کے شہریوں کی منتقلی کا منصوبہ مسترد کر دیا

یاد رہے کہ غزہ جنگ کے دوران دونوں فریقین کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے میں صرف 2 مختصر جنگ بندی معاہدے طے پائے تھے، جن کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ تاہم مستقل جنگ بندی کی کوششیں اب تک کامیاب نہیں ہو سکیں۔
قطر اور مصر، امریکا کی پشت پناہی کے ساتھ، مسلسل ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ مصر نے پیر کے روز کہا تھا کہ اس نے اور قطر نے نیا مسودہ اسرائیل کو بھیج دیا ہے اور اب فیصلہ اسرائیل کے ہاتھ میں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp