شہر قائد میں گزشتہ روز ہونے والی موسلادھار بارش نے نظام زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ گزشتہ روز مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث شہر کی متعدد شاہراہیں زیر آب آ گئیں اور اربن فلڈنگ نے سڑکوں کو ندی نالوں کا منظر بنا دیا۔
شدید بارش کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور شہری کئی گھنٹوں تک پانی میں پھنسے رہے۔ مختلف علاقوں میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: ’18 سالہ کارکردگی کا پول ایک بار پھر کھل گیا‘، بارش کے بعد کراچی ڈوبنے پر پیپلز پارٹی پر شدید تنقید
بارش کے نتیجے میں شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ کراچی بھر میں 900 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے باعث متعدد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ کئی مقامات پر 16 گھنٹے سے بجلی غائب ہے، جس کے باعث گرمی اور حبس سے ستائے شہری سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بارش رُکے کئی گھنٹے گزر چکے ہیں لیکن متعلقہ عملہ بجلی کی بحالی کے لیے تاحال نہیں پہنچا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے بھی اس صورت حال پر سوشل میڈیا کے ذریعے آواز بلند کی۔ انہوں نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری میں لکھا کہ بجلی بحال کر دیں، 10 گھنٹے ہو گئے ہیں، اب تو یو پی ایس بھی بند ہو گیا ہے۔
شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی جلد از جلد بحالی اور نکاسی آب کے مؤثر انتظامات کیے جائیں تاکہ معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع میں 23 اگست تک بارشیں جاری رہنے کا امکان ہے۔