’آپ کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا‘، جج فرینک کیپریو کو لوگ کیوں یاد کررہے ہیں؟

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جج فرینک کیپریو، جو اپنے ہمدردانہ فیصلوں اور مشہور عدالتی ویڈیوز کی وجہ سے جانے جاتے تھے، 88 سال کی عمر میں لبلبے کے کینسر سے جنگ کے بعد وفات پا گئے۔

جج کیپریو نے 1985 سے 2023 تک ریاست رہوڈ آئی لینڈ کے شہر پروویڈنس کی میونسپل کورٹ میں بطور جج خدمات انجام دیں۔ وہ اپنی ہمدردانہ اور انسان دوست عدالتی فیصلوں کے باعث نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا بھر میں معروف تھے۔ ان کی عدالت میں پیش آنے والے کئی واقعات، جن میں وہ مالی مشکلات سے دوچار افراد کے جرمانے معاف کرتے دکھائی دیتے، سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے ہیں، جنہیں اربوں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

جج کیپریو کا عدالتی انداز نرم خوئی، مزاح اور قانون کی حکمت کے امتزاج کا حامل تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ انصاف صرف قانون کی کتابوں سے نہیں بلکہ انسانیت سے بھی ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور زمانہ سابق جج فرینک کیپریو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

ان کی وفات پر دنیا بھر سے خراجِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ انہیں ایک ایسے جج کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے عدالتی منصب کو عوامی خدمت کا ذریعہ بنایا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ رحم دلی انصاف کی روح ہے۔

دنیا کے سب سے اچھے جج کہلائے جانے والے فرینک کیپریو کی وفات پر دنیا بھر میں  سوگ کی فضا ہے۔ ان کی وفات پر دنیا بھر کے عوامی و سماجی حلقوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے، جہاں صارفین ان کے انسان دوست فیصلوں اور مثالی کردار کو یاد کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ جج کیپریو کو اپنی عدالت میں ان سابق فوجیوں کے لیے خاص ہمدردی تھی جو مشکل حالات سے گزر رہے ہوتے۔ وہ ان پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے بجائے اکثر خود اپنی جیب سے ان کے جرمانے ادا کر دیتے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے جج کے لیے دعا کی کہ آپ کی روح کو سکون ملے۔

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس دنیا میں جو بھلائی کی وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

محمد حیات نے لکھا کہ جج فرینک کیپریو اپنی شفقت اور انصاف پسندی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رہیں گے۔

فرحان ورک لکھتے ہیں کہ جب سے سوشل میڈیا دیکھنا شروع کیا، آج تک سب سے زیادہ کلپس ان جج صاحب کے دیکھے۔ ان کو دیکھ کر ہمیشہ حسرت رہتی تھی کہ کاش ایسے جج پاکستان میں بھی ہوتے۔ انہوں نے کہا جج فرینک کیپریو پاکستان کے بہت اچھے دوست تھے اور ہمارے اوورسیز پاکستانیوں سے بہت پیار کرتے تھے۔

ایک صارف نے لکھا کہ اللہ جج کیپریو پر اپنی رحمت نازل فرمائے، ان کا دل عظیم اور مہربان تھا۔

لوکاس نامی صارف نے لکھا کہ یہ وہی جج تھے جو اپنی عدالت میں آنے والے لوگوں سے ہمدردی کے لیے مشہور ہوئے تھے۔اللہ انھیں جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا۔

شمسہ رحمانی نے کہا کہ فرینک کیپریو محض ایک جج نہیں تھے بلکہ عدلیہ میں انسانیت اور شفقت کی زندہ مثال تھے، انہوں نے دنیا کو یہ دکھایا کہ انصاف صرف قانون کی سرد سطروں میں نہیں بلکہ رحم دلی میں بھی چھپا ہوتا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ فرینک کیپریو نے نہ صرف قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا بلکہ عدالتی نظام کو انسانی ہمدردی سے ہم آہنگ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp