سیکریٹری پی ٹی اے کو عدالتی کارروائی کی وارننگ

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو توہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دے دی ہے۔

جمعرات کے روز بلوچستان ہائیکورٹ میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے خلاف خلاف چیئرمین کنزیومر سوسائٹی خیر محمد کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت کی کہ 25 اگست تک انٹرنیٹ بحال نہ ہونے کی صورت میں توہینِ عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پرصوبے میں موبائل، انٹرنیٹ سروس کی بحالی شروع

چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران ڈائریکٹر پی ٹی اے جمیل احمد عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ انٹرنیٹ بحالی کے احکامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ ان کے مطابق کوئٹہ، پشین، دالبندین، تفتان اور چمن میں موبائل انٹرنیٹ بحال کردیا گیا ہےتاہم سسٹم کی مکمل بحالی میں کچھ وقت درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ: ٹرانسپورٹ پر پابندی کا حکم فوری واپس لینے اور محفوظ علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم

چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے ریمارکس دیے کہ ہمارے اپنے موبائل پر اب تک انٹرنیٹ بحال نہیں ہوا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر 25 اگست تک موبائل انٹرنیٹ بحال نہ ہوا تو سیکریٹری پی ٹی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

عدالت نے کیس کی سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

مریم نواز کا ایک اور سنگ میل، موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح

فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے دیوالی پر 1400 ہندو خاندانوں میں تحائف تقسیم

برطانوی پاکستانی نے گاڑی پر لندن سے لاہور کا سفر محض 5 دنوں میں کیسے مکمل کیا؟

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟