مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی سے چلنے والے چشمے نابینا لوگوں کی زندگیوں میں روشنی لوٹانے لگے ہیں۔
یہ چشمے جنہیں میٹا (فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی) نے ری-بین کے تعاون سے تیار کیا ہے، فریم میں کیمرہ اور بازوؤں میں اسپیکر رکھتے ہیں۔ یہ وائس ایکٹیویٹڈ ہیں اور ان میں موجود مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے صارف مختلف کام انجام دے سکتا ہے۔
برطانیہ میں ان چشموں میں مختلف مشہور شخصیات کی آوازیں منتخب کرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔ یعنی انہیں استعمال کرنے والے نابینا افراد اپنی پسند کی شخصیت کی آواز میں ہدایات سن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اوپن اے آئی نے ایک ہزار ملازمین کے لیے بھاری بونس کا اعلان کر دیا
بی بی سی کی خبر کے مطابق رائل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلائنڈ پیپل کے ہیڈ آف اِنکلیوسِو ڈیزائن، رابن اسپِنکس، جو خود بھی بینائی سے محروم ہیں، نے کہا کہ یہ چشمے اس بات کی واضح مثال ہیں کہ ٹیکنالوجی کس طرح نابینا اور کمزور بینائی والے افراد کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ چشمے روزانہ استعمال کرتا ہوں۔ کسی کمرے، ساحل یا حتیٰ کہ چڑیا گھر کے پنجرے کی تفصیل سننا نہایت حیرت انگیز تجربہ ہے۔ اے آئی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور سمارٹ چشموں کی مارکیٹ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن اس کا مستقبل بے حد وسیع ہے۔