روس کے ممتاز تجزیہ کار اور مجلہ گلوبل افیئرز کے ایڈیٹر ان چیف فیودور لوکیانوف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو کھل کر بے نقاب اور بے بس کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی زیلنسکی و یورپی رہنماؤں سے ملاقات: روس اور یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، امریکی صدر
ان کے مطابق حالیہ واشنگٹن سمٹ میں یورپی رہنماؤں کا کردار صرف یہی تھا کہ وہ ٹرمپ کو خوش کریں اور اس کے موڈ کے مطابق چلیں۔

لوکیانوف کا کہنا ہے کہ یورپی رہنما ٹرمپ کو ’ڈیڈی‘ سمجھ کر تعریفوں اور چاپلوسی کے ذریعے اپنی بات منوانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یورپ اب آزادانہ سیاسی فیصلے کرنے کے قابل نہیں رہا۔ اس کی پالیسی صرف امریکا کی خوشنودی کے گرد گھومتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی رہنماؤں کا یوکرین کے حق میں اظہارِ یکجہتی، ٹرمپ پیوٹن ملاقات سے قبل خدشات میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ یورپ کی یہ کمزوری صرف ٹرمپ کے دور میں نہیں آئی، بلکہ جو بائیڈن کے دور میں بھی یورپ نے روس کے خلاف جنگ کا بوجھ اٹھایا، جب کہ امریکا نے اس سے معاشی فائدہ حاصل کیا۔ فرق صرف یہ ہے کہ ٹرمپ اس انحصار کو کھلے عام ظاہر کر رہا ہے۔

تجزیہ کار کے مطابق یورپی یونین مسلسل امریکہ کی پالیسیوں کے آگے جھک رہی ہے، جب کہ چین، بھارت اور برازیل جیسے ممالک واشنگٹن کے دباؤ کو مسترد کر چکے ہیں۔ یورپ واحد بلاک ہے جو ہر بار سر جھکا لیتا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یورپ اب اپنے مفادات کو پہچاننے کی صلاحیت کھو بیٹھا ہے اور صرف امریکا کی ہدایات پر عمل کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں عالمی توازن مزید بگڑ سکتا ہے۔














