راجستھان میں ڈائنوسار سے متعلق پانچویں بڑی دریافت، سائنسی تصدیق کیسے ہوگی؟

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راجستھان کے ضلع جیسلمیر کے ایک گاؤں میں ہڈی نما بڑی ساخت سمیت فوسل جیسے آثار دریافت ہوئے ہیں، جس سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ مقام قبل از تاریخ ڈائنوسار کے دور سے متعلق ہو سکتا ہے۔

یہ غیر معمولی پتھریلی ساختیں اور بڑی ڈھانچے سے مشابہ ہڈیاں جیسلمیر سے تقریباً 45 کلومیٹر دور میگھا گاؤں میں جھیل کے قریب کھدائی کے دوران مقامی لوگوں کو ملیں، فتح گڑھ کے اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار نے مقام کا دورہ کرکے ان باقیات کا معائنہ کیا۔

حکام کو مطلع کرنیوالے مقامی شخص نے بتایا کہ جھیل کے قریب ڈھانچے جیسے آثار ملے ہیں جو بظاہر ڈائنوسار کی ریڑھ کی ہڈی معلوم ہوتے ہیں۔ شیم سنگھ کے مطابق انہوں نے جھیل کے پاس ڈھانچوں جیسے آثار اور پتھروں پر نقوش دیکھے۔ ’مجھے لگا یہ قدیم باقیات ہو سکتے ہیں، اس لیے میں نے محکمہ آثار قدیمہ اور انتظامیہ کو اطلاع دی۔‘

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں دنیا کا سب سے بڑا سانپ دریافت

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ باقیات غالباً ڈائنوسار کے فوسلز ہیں، لیکن حتمی نتیجہ سائنسی جانچ کے بعد ہی سامنے آ سکے گا۔

دریافت کے مقام کا معائنہ کرنیوالے جیولوجسٹ نرائن داس انکھیا کا کہنا ہے کہ یہ بہت ممکن ہے کہ یہ ڈائنوسار کے فوسلز ہوں۔ یہ درمیانے سائز کے دکھائی دیتے ہیں اور ان میں ہڈیوں کے ساتھ ممکنہ طور پر پروں کے آثار بھی ہیں۔

’ابھی تحقیق باقی ہے لیکن جب جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم پہنچے گی تو سائنسی اعتبار سے ان کی عمر اور تاریخی پس منظر معلوم ہو سکے گا۔‘

مزید پڑھیں: بدھ مت سے منسوب قیمتی جواہرات کی ہانگ کانگ میں نیلامی منسوخ، 127 سال بعد بھارت واپس پہنچ گئے

انہوں نے مزید کہا کہ جیسلمیر کے پتھریلے ذخائر تقریباً 18 کروڑ سال پرانے ہیں اور جراسک دور سے تعلق رکھتے ہیں، جب ڈائنوسار کثرت سے موجود تھے۔

دریافت کے بعد گاؤں کے لوگ بڑی تعداد میں وہاں جمع ہوگئے۔ ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ کھدائی کے دوران جھیل کے قریب ایسے آثار دیکھے گئے جو قدیم باقیات معلوم ہوتے تھے۔ ہم نے ان کی تصاویر کھینچ کر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ آثار قدیمہ کو بھیج دیں۔

جیسلمیر میں اس سے قبل بھی فوسلز دریافت ہو چکے ہیں، جن میں تھیات گاؤں میں ہڈیوں کے فوسلز، ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات اور 2023 میں ملنے والا ایک محفوظ ڈائنوسار انڈہ شامل ہے۔

مزید پڑھیں: بس میں بچے کی پیدائش کے بعد والدین نے کیا مجرمانہ حرکت کی؟

میگھا گاؤں کی قدیم جھیل کے قریب یہ دریافت خطے میں ڈائنوسارسے متعلق پانچویں دریافت ہو سکتی ہے، فی الحال مقام کو سیل کر دیا گیا ہے تاکہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم سائنسی جانچ کے بعد ان باقیات کو ڈائنوسار کے فوسلز قرار دے سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp