انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور امیگریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے حکومت نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایپلیکیشن تیار کر لی ہے، جس کا پائلٹ منصوبہ اسلام آباد ایئرپورٹ سے شروع کیا جائے گا۔
یہ ایپلیکیشن وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے نے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر تیار کی ہے۔ جمعہ کو جاری سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیر داخلہ نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں ادارے کی جدید کاری پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ، صارم برنی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ نئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایپ نہ صرف انسانی اسمگلنگ کو روکنے میں مددگار ہوگی بلکہ امیگریشن کے عمل کو تیز کر کے مسافروں کو طویل قطاروں سے بھی بچائے گی۔ وزیر داخلہ نے اس اقدام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
محسن نقوی نے ایف آئی اے کے آئی ٹی انفرااسٹرکچر کی فوری بہتری کے لیے فنڈز فراہم کرنے، ہیڈکوارٹرز کی اپ گریڈیشن اور ایف آئی اے اکیڈمی کے لیے مختص زمین جلد از جلد ادارے کے حوالے کرنے کی ہدایت بھی دی۔ اس کے ساتھ خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
مزید پڑھیں:لاہور: ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گروہ کیسے پکڑا؟
ڈی جی ایف آئی اے راجہ رفعت مختار نے بتایا کہ ایف آئی اے ایکٹ میں ترامیم مکمل کر لی گئی ہیں اور ادارہ تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اب ایف آئی اے کے تمام نوٹسز کیوآرکوڈ کے ساتھ جاری کیے جائیں گے۔
یہ اقدام حکومت کی اس وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت سرکاری اداروں میں مصنوعی ذہانت کا استعمال بڑھایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ایف بی آر نے بھی ملک کا پہلا آرٹیفیشل انٹیلیجنسپر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا تھا، جس کا مقصد شفافیت، سہولت اور کارکردگی میں بہتری ہے۔