غذر گلگت بلتستان: سیلاب کے دوران چرواہے کی بروقت اطلاع سے سینکڑوں زندگیاں کیسے بچ گئیں؟

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں جمعہ کی صبح سویرے آنے والے تباہ کن سیلاب نے تالی داس نامی گاؤں کو مکمل طور پر ملیامیٹ کرکے رکھ دیا ہے تاہم حیران طور پر اچانک سیلابی ریلے کے باوجود کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور مقامی لوگ بروقت جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔

تالی داس راؤشن نامی وادی میں واقع ہے جس کے مقامی رہائشیوں کے مطابق اوپر چراگاہ میں موجود نوجوان چرواہا وصیت خان کی آدھی رات کو موبائل فون کے ذریعے سے دی گئی فوری اطلاع نے سینکڑوں افراد کی جانیں بچا لیں۔

یہ بھی پڑھیے: گلگت بلتستان: راؤشن میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلابی صورتحال، وزیر اعلیٰ و پاک فوج متحرک

میڈیا رپورٹس کے مطابق رات تقریباً 2 بج کر 50 منٹ پر وصیت خان نے گاؤں کے لوگوں کو فون کال کرکے گلیشیائی جھیل پھٹنے سے ایک بڑے سیلابی ریلے کے بارے میں الرٹ کیا جس کے بعد خواتین، بچے اور دیگر افراد گھروں سے بروقت نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ متاثرہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ لوگ محض 15 سے 20 منٹ پہلے گھروں سے باہر نکلے۔

سیلاب کے باعث کم از کم 30 گھر براہِ راست متاثر ہوئے جبکہ علاقے کی باقی تمام دکانیں، مکانات اور دیگر املاک ملبے کے نیچے دب گئیں۔ 100 سے زائد گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

غذر دریا میں سیلابی ریلے نے بند باندھ دیا جس سے تقریباً 7 کلومیٹر طویل جھیل بن گئی ہے اور دریائے غذر کے آس پاس موجود 330 گھرانے متاثر ہوئے ہیں۔ اس جھیل نے مکانات، زرعی زمینیں اور غذر-شندور روڈ کے کئی حصے ڈبو دیے ہیں جس کے نتیجے میں اپر گوپس، پھندڑ اور یاسین کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور ہزاروں لوگ محصور ہو گئے ہیں۔

وصیت خان جنہوں نے سیلابی ریلے کی بروقت اطلاع دی، خود بھی اپنے ساتھیوں سمیت پہاڑوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے اور ان کے تمام مال مویشی بھی سیلاب کی نذر ہوگئے۔ مقامی حکام کے مطابق چراگاہ میں پھنسے ہوئے 8 چرواہوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کر دیا گیا ہے۔

WASIYAT KHAN, A SHPHERD FROM GILGIT RAWSHAN SAVED HUNDREDS OF LIVES DURING GLOF FLOOD IN 2025
وصیت خان کی آدھی رات کو موبائل فون کے ذریعے سے دی گئی فوری اطلاع نے سینکڑوں افراد کی جانیں بچا لیں

گلگت بلتستان پولیس نے سیلاب کی بروقت اطلاع دے کر علاقے کو ایک بڑے حادثے سے بچانے پر وصیت خان کو تعریفی سند بھی پیش کردیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر صارفین نے انہیں قومی اعزاز سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری طرف حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دریا کے کناروں سے دور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں کیونکہ غذر دریا کی رکاوٹ مزید نیچے کی آبادیوں میں سیلابی صورتحال پیدا کر سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp