پی ٹی رکن کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی پر سنگین الزامات عائد کیے جانے پر خیبرپختونخوا اسمبلی مچھلی منڈی بن گئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی شفیع جان نے امن و امان کے لیے بلائے گئے اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی اور اسفندیار ولی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسفندیار نے پختونوں کے خون کا سودا کیا اور افغانستان سے پیسے لے کر صوبے میں دہشتگردی پھیلائی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی ثریا بی بی کی نشست خطرے میں ہے؟
پی ٹی آئی کے کوہاٹ سے منتخب رکن شفیع جان نے اسمبلی اجلاس کے دوران صوبے میں امن و امان پر بات شروع کی اور باجوڑ آپریشن اور دہشتگردی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنایا۔ شفیع جان نے عوامی نیشنل پارٹی اور اسفندیار ولی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے اے این پی صدر اسفندیار ولی نے پختونوں کے خون کا سودا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’80 ہزار سے زائد پختونوں کے خون کی ذمہ دار اے این پی ہے۔‘
جو ملٹری آپریشن سوات میں ہوا جو وزیرستان میں ہوا، اے این پی اس کی حمایت کرتی ہے، پی ٹی آئی کے ایم پی اے شفیعِ جان نے اے این پی سربراہ کا ویڈیو بیان اسمبلی فلور پر پلے کردیا pic.twitter.com/90VJzqTcH7
— Kamran Ali (@akamran111) August 22, 2025
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’اے این پی نے افغانستان سے پیسے لے کر صوبے میں دہشتگردی پھیلائی، بم دھماکے کرائے اور پلوں کو نشانہ بنایا۔‘
یہ بھی پڑھیں: کے پی اسمبلی میں لوٹوں اور جوتوں کی بارش: ’یہ توہین آمیز اور غیر اخلاقی تھا ‘
شفیع جان نے اپنی پرجوش تقریر کے دوران ایک ویڈیو کلپ بھی چلایا جس میں اسفندیار ولی کو عسکری آپریشن کی مبینہ حمایت کرتے دکھایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن جماعتوں نے آپریشنز کی حمایت کی جبکہ واحد پی ٹی آئی ہے جس نے مخالفت کی۔‘
پی ٹی آئی رکن نے مزید کہا کہ ’اے این پی نے پختونوں کے سروں کا سودا کیا۔ اسفندیار ولی نے بے گناہوں کے خون کے عوض اثاثے بنائے لیکن جب ولی باغ میں دھماکہ ہوا تو خود ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر ملائیشیا بھاگ گئے۔‘
اے این پی پر بار بار تنقید پر ایم پی اے خدیجہ شاہ نے شفیع کو روک کہا؛
اپنی کارکردگی بتاؤ https://t.co/v4ShhBSe5r pic.twitter.com/UXrHGVIB1y
— Kamran Ali (@akamran111) August 22, 2025
اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی
پی ٹی آئی رکن کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا اور ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور الزام تراشی کے خلاف نعرے بازی کی، جس کے باعث اجلاس مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگی۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’صوبے میں سیلاب سے صورتحال خراب ہے لیکن حکومتی اراکین الزام تراشی میں مصروف ہیں۔‘ ان کی مداخلت پر حالات قدرے بہتر ہوئے۔
اسپیکر کی وارننگ
ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی اراکین نے اپوزیشن کے اراکین کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے رول پڑھ کر سنایا اور خبردار کیا کہ ’اجلاس میں شور شرابے کی اجازت نہیں ہوگی، ہر رکن اپنی باری پر بات کرے گا اور جواب دے گا۔ اسمبلی کا ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 277 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔‘
خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران بار بار ہنگامہ آرائی
(ڈپٹی) سپیکر نے اپوزیشن ممبران کو ممبرشپ معطل کرنے کی دھمکی دیدی https://t.co/uTIfERStQo pic.twitter.com/56SKW1RtZL
— Kamran Ali (@akamran111) August 22, 2025
ن لیگ کی تنقید
اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن آمنہ سردار نے کہا کہ ’پی ٹی آئی دیگر جماعتوں پر تنقید کر رہی ہے لیکن خود 12 سال سے برسراقتدار ہے، اب تک کیا کیا ہے؟ اگر آپریشن منظور نہیں تو پھر متبادل حل پیش کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے اراکین کو الزام تراشی کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔‘
شوکت یوسفزئی کا پرانا الزام
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے بھی اسفندیار ولی پر ڈالر لے کر پختونوں کے سروں کا سودا کرنے کا الزام لگایا تھا، جس پر اسفندیار ولی نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ عدالت میں شوکت یوسفزئی الزامات ثابت نہ کرسکے اور فیصلہ ان کے خلاف آیا، جسے انہوں نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔














