چیئرمین این ڈی ایم اے نے دریائے ستلج کے کنارے آباد لوگوں کو انخلا کی ہدایت کردی ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں مینجمنٹ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور ایف سی کے دستے موجود ہیں جنہوں نے بہت سے لوگوں کی جان بچائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این ڈی ایم اے نے سیلاب سے تباہ کاریوں اور اموات کے اعدادوشمار جاری کردیے
وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ادارے مکمل طور پر ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ صوبائی حکومت، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاک فوج کی یونٹس مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے وزیراعظم کی اپیل پر اس قومی معاملے میں اپنا حصہ ڈالا۔ اس میں ہماری این جی اوز اور پرائیویٹ سیکٹر بھی شامل ہے جنہوں نے امداد فراہم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں 350 ٹن راشن مہیا کیا گیا جو سب سے متاثرہ اضلاع میں پہنچا دیا گیا ہے، جب کہ 1 ہزار 500 ٹن امدادی سامان، راشن اور ادویات کی صورت میں مختلف جگہوں پر موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت متاثرین کی مدد میں مصروف اور این ڈی ایم اے صرف الرٹ جاری کرنے تک محدود ہے، سینیئر وزیر آفتاب عالم
ان کا کہنا تھا کہ بارشوں کا موجودہ اسپیل 23 اگست تک ختم ہو جائے گا۔ اس اسپیل کی جس طرح این ڈی ایم اے نے پیش گوئی کی تھی بالکل اسی طرح ہوا ہے۔ آنے والے دنوں میں بالائی پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں کا اسپیل آئے گا، جہاں پہلے بھی بارشوں کا اسپیل آ چکا ہے۔
ڈی جی این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے جس سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ ہم نے پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر دریا کے کنارے موجود لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے۔ دریا کا بہاؤ اس وقت ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے جو آنے والے دنوں میں 2 لاکھ کیوسک تک بھی جا سکتا ہے، جس کے باعث دریائے ستلج کے قریب رہنے والے لوگوں کا انخلا ضروری ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کی وارننگ
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان، این ڈی ایم اے، پاک فوج، پنجاب حکومت اور ریسکیو حکام مل کر دریائے ستلج کے کنارے رہنے والے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں کہ انہیں اگلے 2 سے 3 دنوں میں وہاں سے نکلنا پڑ سکتا ہے۔ لوگ این ڈی ایم اے کی موبائل ایپلیکیشن کا استعمال کریں جہاں متاثرہ اضلاع کی بہت سی معلومات دستیاب ہیں۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں رابطہ سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں۔ امدادی کارروائیوں، بجلی اور سڑکوں کی بحالی کا کام تسلی بخش ہے۔