یوکرین نے کہا ہے کہ صدر ولادیمیر زیلنسکی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں، جن میں علاقائی تنازع پر بھی گفتگو ہوسکتی ہے۔
یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ موجودہ محاذِ جنگ (Frontline) ہی مذاکرات کی بنیاد ہونا چاہیے۔
امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے یوکرین کے پہلے نائب وزیرِ خارجہ سرگئی کسلیتسا نے کہا کہ:
’یوکرین کے عوام بالکل واضح ہیں کہ وہ زمین کے بدلے امن کے حق میں نہیں۔ میرا خیال ہے صدر زیلنسکی نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ صدر پیوٹن کے ساتھ بیٹھنے اور اس معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں، اور اس گفتگو کا نقطۂ آغاز وہی رابطہ لائن ہے جو اس وقت موجود ہے۔‘
علاقائی رعایت یا جنگ بندی؟
اگرچہ صدر زیلنسکی نے عوامی سطح پر روس کو کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کی تجویز کو مسترد کیا ہے، تاہم مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ موجودہ فرنٹ لائنز کو عارضی جنگ بندی یا ممکنہ تصفیے کی بنیاد کے طور پر قبول کرنے پر آمادہ ہوسکتے ہیں۔
مغربی سکیورٹی گارنٹیز
کسلیتسا نے یوکرین کے لیے مغربی ممالک کی طرف سے ممکنہ سکیورٹی گارنٹیز پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ امریکی حکام اس حوالے سے ایک معاہدے کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ’بہت محنت کر رہے ہیں‘۔ ان کے مطابق:
’امید ہے کہ آئندہ ہفتے کے اوائل میں پہلا مسودہ تیار ہوجائے گا، جس پر پھر سیاسی قیادت فیصلہ کرے گی کہ اسے کس طرح آگے بڑھایا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیے ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟
رپورٹس کے مطابق، یورپی ممالک سکیورٹی گارنٹیز کے تحت فوجی تعیناتی کا ’بڑا حصہ‘ فراہم کریں گے، جبکہ امریکا ممکنہ طور پر مجموعی کمان سنبھال سکتا ہے۔
روس کا مؤقف
ماسکو نے کیف کے لیے سکیورٹی گارنٹیز کے امکان کو مسترد نہیں کیا، تاہم واضح کردیا کہ یوکرین میں مغربی فوجیوں کی تعیناتی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو زیلنسکی کے ساتھ براہِ راست بات چیت پر غور کرسکتا ہے، لیکن اس سے پہلے تمام اہم معاملات کو سفارتی سطح پر تیار کیا جانا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
ماسکو نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ زیلنسکی کے پاس قانونی طور پر کسی بائنڈنگ معاہدے پر دستخط کرنے کا اختیار نہیں، کیونکہ ان کی صدارتی مدت کو ختم ہوئے ایک سال سے زیادہ ہوچکا ہے۔














