معروف یوٹیوبر سعدالرحمان المعروف ڈکی بھائی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 دن کی توسیع کردی گئی۔
لاہور کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی درخواست پر سماعت کی۔ این سی سی آئی اے نے 24 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم عدالت نے صرف 5 دن کی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کے بعد سسٹرولوجی کا گھر خریدنے کا راز فاش، پراپرٹی ڈیلر نے پول کھول دیا
تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیاکہ ملزم سے تحقیقات کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا اور مزید ریمانڈ درکار ہے۔
دوسری جانب ڈکی بھائی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سعدالرحمٰن کا موبائل اور لیپ ٹاپ پہلے ہی ایجنسی کی تحویل میں ہیں، ان کا فرانزک تجزیہ کرایا جائے، جبکہ مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ریمانڈ میں توسیع کردی اور ہدایت دی کہ ملزم کو 28 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو بھی عدالت نے ڈکی بھائی کے ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع کی تھی، جبکہ انہیں 17 اگست کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ ڈکی بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر رجسٹرڈ جوا ایپلی کیشنز کی تشہیر کی، جس کے باعث کئی افراد کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ تفتیش کاروں کے مطابق ملزم کے موبائل سے واٹس ایپ چیٹس اور ادائیگیوں کے شواہد بھی ملے ہیں جو ان کے ان ایپلی کیشنز کے ساتھ روابط کو ثابت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی بیٹنگ ایپس کی پروموشن ویڈیو کے لیے کتنے ہزار ڈالر لیتے تھے؟ حیران کن انکشاف
مزید یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ڈکی بھائی بغیر کسی سرکاری اجازت نامے کے ایک جوا ایپلی کیشن کے لیے ’کنٹری مینیجر‘ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایف بی آر کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔