سپریم کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں ملزم کو کیوں بری کیا؟

پیر 25 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے منشیات برآمدگی کے کیس میں ملزم زاہد نواز کو بری کر دیا۔ 3 رکنی بینچ، جس کی سربراہی جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کی، کیس کی سماعت کی۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس علی باقر نجفی بھی بینچ کا حصہ تھے۔

فیصلے میں عدالت نے کہا کہ کوئی بھی شخص اپنے ہی مقدمے میں جج نہیں ہو سکتا۔ پولیس انسپکٹر محمد نعیم ضیا، جو مدعی بھی تھے، نے خود تفتیش کی، جس سے شفافیت متاثر ہوئی اور انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے بہن کے وراثتی حصے کے خلاف بھائی کی درخواست خارج کر دی

عدالت نے مزید بتایا کہ 1280 گرام چرس میں سے 64 گرام کا نمونہ 15 دن بعد اور باقی 1216 گرام مالخانے میں 12 دن بعد جمع کرایا گیا، جس سے چین آف کسٹڈی ثابت نہ ہو سکی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ استغاثہ کیس شک سے بالاتر ثابت نہیں کرسکا اور پولیس اہلکار کی ذاتی گواہی کے بغیر سزا دینا انصاف کے اصول کے خلاف ہے۔

عدالت نے ملزم کے مؤقف کو تسلیم کیا کہ مقدمہ دشمنی کی بنیاد پر بنایا گیا اور استغاثہ شفاف تفتیش اور آزاد شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وفاق کے فیصلے کے برعکس کے پی حکومت نے ایمل ولی کو سیکیورٹی فراہم کردی

وزیر اعظم شہباز شریف آج سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ ہوں گے

انڈونیشیا میں اسکول گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی، ریسکیو آپریشن جاری

زحل کے چاند اینسیلاڈس پر زندگی کے آثار کے مزید شواہد مل گئے

’ مزاحمت جاری رہے گی‘، منظر عام پر آنے والے حماس رہنما کا اسرائیل کو دو ٹوک پیغام

ویڈیو

کدو اب نظر انداز نہیں ہوگا، اسکردو میں منفرد ’کدو فیسٹیول‘

علم بانٹنے والے معاشرے کے معماروں کو سلام، 5 اکتوبر استاد کا عالمی دن

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کالم / تجزیہ

لاہور کی تاریخی آندھی، جب دن کے وقت رات ہوگئی

بچے اکیلے نہیں جاتے

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی