مریم ابو دقہ، اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی خاتون صحافی کون ہیں؟

پیر 25 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مریم ابو دقہ، جو آج اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئیں، ایک ماں، صحافی اور طویل عرصے سے اسرائیلی مظالم کی چشم دید گواہ تھیں۔ وہ متعدد میڈیا اداروں سے وابستہ تھیں اور ان کے لیے رپورٹنگ کرتی تھیں۔

حال ہی میں انہوں نے ایک انسانی جان بچانے کے لیے اپنی گردہ عطیہ کیا تھا۔

خاندان کی قربانیاں

مریم ابودقہ کے بھائی کو 2018 میں اس وقت اسرائیلی فوج نے شہید کر دیا تھا جب وہ اسرائیلی محاصرے کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے غزہ: اسرائیل کا النصر اسپتال پر حملہ 4 فلسطینی صحافیوں سمیت 14 شہید

صحافتی خدمات

مریم ابودقہ انہی احتجاجی مظاہروں کی کوریج کر رہی تھیں جن میں اسرائیلی فوج نے 34 ہزار سے زائد پُرامن مظاہرین کو گولیوں اور گیس سے زخمی اور معذور کر دیا تھا۔ انہی مظاہروں کے دوران معروف فلسطینی پیرا میڈک رزان النجار کو بھی براہِ راست اسنائپر گولی مار کر شہید کیا گیا۔ وہ مریم ابودق کی قریبی دوست تھیں۔

مٹی سے رشتہ

مریم ابو دقہ کا آبائی قصبہ عباسان (خان یونس) اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مکمل طور پر مٹایا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ