پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے سی پی او کو درخواست دے دی۔
یہ درخواست عمران خان کے وکیل تابش فاروق نے کوریئر سروس کے ذریعے سی پی او آفس بھجوائی۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کو قید کے دوران بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان جو سزا بھگت رہے ہیں اس کے پیچھے بہت سی وجوہات ہیں، مریم نواز کی تنقید
وکیل کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت 8 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں سپرنٹنڈنٹ جیل، اے ایس پی زینب اور ایس ایچ او اعزاز بھی شامل ہیں۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مریم نواز کی ہدایات پر جیل میں قید عمران خان کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ ان کے سیل میں روشنی تک موجود نہیں جبکہ اہل خانہ کو ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام اقدامات وزیراعلیٰ پنجاب کی ایما پر کیے جا رہے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ اڈیالہ جیل پنجاب کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے اس معاملے پر کارروائی کی جائے۔ درخواست کے مطابق مریم نواز ماضی میں عمران خان کے خلاف بیانات اور دھمکیاں دے چکی ہیں، جن میں انہیں ’فتنہ‘ قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کی بات بھی شامل ہے۔ ساتھ ہی اے ایس پی، ایس ایچ او اور دیگر افسران پر الزام ہے کہ وہ عمران خان کے اہلخانہ کو ہراساں کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وقت نے کیسا پلٹا کھایا کہ آج عمران خان اڈیالہ جیل میں میرے پاس بند ہے، مریم نواز
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کی بہنوں سے ملاقات نہ کرانا ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، اس لیے مریم نواز سمیت آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔