سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں مقتول کے ورثا اور ملزم کے درمیان ویڈیو لنک کے ذریعے راضی نامے کی تصدیق سے انکار کر دیا۔
آصف علی بنام ریاست کیس کی سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی، جس میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد میں ایک بار پھر اضافہ
سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے یہ تصدیق نہیں ہو سکتی کہ مقتول کے ورثا نے راضی نامہ اپنی مرضی سے کیا یا دباؤ میں آکر۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جب تک مقتول کے ورثا ذاتی حیثیت میں سیشن کورٹ کے روبرو پیش ہوکر راضی نامے کی تصدیق نہ کریں، راضی نامہ مکمل نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ میں 2025 کے نئے رولز باقاعدہ نافذ
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ویڈیو لنک کے ذریعے راضی نامے کی تصدیق کا سلسلہ شروع ہو گیا تو پورے عدالتی نظام پر سمجھوتہ ہو جائے گا۔
عدالت نے آصف علی بنام ریاست کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔














