اسرائیل کے وزیرِ خارجہ گیڈون سار نے ایک بار پھر فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل کے لیے ’خودکشی‘ ثابت ہوگا۔
نیویارک میں کانفرنس آف پریزیڈنٹس آف میجر امریکن جویش آرگنائزیشنز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مغربی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل پر سیاسی دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے اب تک کتنے ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم یا اس کا اعلان کرچکے؟
’یہ مہم مختلف ملکوں کی بائیں بازو کی حکومتوں، بشمول فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی قیادت میں چل رہی ہے۔ وہ ایک رُخ پیدا کرنا چاہتے ہیں،۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ:
’یہ حل اسرائیل کے نقطہ نظر سے تباہ کن ہے۔ اگر یہ نام نہاد فلسطینی ریاست یہودیہ اور سامرہ (اسرائیلی حکومت کی مغربی کنارے کے لیے اصطلاح) میں بنائی گئی تو ہمارے تمام شہری علاقے خطرے میں آ جائیں گے۔‘
یہ بھی پڑھیے اسرائیل نے متنازع توسیعی منصوبہ منظور کرلیا، فلسطینی ریاست کی سوچ ہی کو’مٹانے ‘ کا اعلان
گیڈون سار نے اعلان کیا کہ:
’یردن کے مغرب میں کسی بھی غیر ملکی ریاستی خودمختاری یا غیر ملکی فوجی موجودگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘
یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مغربی ممالک اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کو قبول کرے تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کی راہ ہموار ہو سکے۔