پنجاب بھر میں ایک لاکھ 50 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل، این ڈی ایم اے

منگل 26 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دریائے واوی اور ستلج میں طغیانی کے خدشے کے باعث وہاں کے مقامی لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق پنجاب میں سیلابی صورتحال کے خدشے کے باعث اب تک تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشوں کا اگلا اسپیل کب آئے گا؟ این ڈی ایم اے نے بتادیا

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ شدید مون سون بارشوں، برف پگھلنے اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث بڑے پیمانے پر انخلا جاری ہے۔ ادارے کے مطابق یہ انخلا ابتدائی وارننگز اور پانی کی سطح میں اضافے کے خدشات کے بعد کیا گیا۔

پنجاب پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج میں پانی کے اضافے کے بعد بڑے پیمانے پر انخلا کی کارروائیاں شروع کیں۔ رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تعینات کی گئیں اور متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تاکہ انسانی جانوں اور املاک کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

این ڈی ایم اے کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق انخلا میں 89 ہزار 868 افراد بہاولنگر سے، 14 ہزار 140 قصور سے، 2 ہزار 63 اوکاڑہ سے، 873 پاکپتن سے، 361 بہاولپور سے اور 165 وہاڑی سے شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ابتدائی وارننگز کے بعد تقریباً 40 ہزار افراد خود ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کا خدشہ، این ڈی ایم اے کی دریائے ستلج کے کنارے آباد لوگوں کو انخلا کی ہدایت

این ڈی ایم اے نے تمام اداروں اور ایمرجنسی سروسز کو چوکس رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے شہریوں کو سیلابی علاقوں سے دور رہنے، غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح ایک لاکھ 95 ہزار کیوسک تک جا پہنچی ہے اور انتہائی بلند سطح کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دریاؤں کے اطراف اور نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کے انخلا کا حکم دیا تھا، جب کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے گوجرانوالہ، گجرات اور لاہور ڈویژن میں شدید بارشوں اور شہری و دریائی سیلاب کے خدشات کی پیشگوئی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: این ڈی ایم اے نے سیلاب سے تباہ کاریوں اور اموات کے اعدادوشمار جاری کردیے

ادھر محکمہ موسمیات نے دریائے چناب اور دریائے راوی میں بھی سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے اور کہا ہے کہ مشرقی دریاؤں پر بارشوں کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد کے مطابق بھارت کی جانب سے جاری کیے گئے فلڈ الرٹ کے بعد ہفتے سے اب تک 24 ہزار سے زائد افراد دریائے سندھ، چناب، راوی اور ستلج کے نشیبی علاقوں سے منتقل کیے جا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب حکومت کی طرف سے قائم ملک کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول میں داخلے شروع

گزشتہ مہینے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کتنی اموات ہوئیں؟ رپورٹ جاری

30 ہزار کروڑ کی جنگ، سنجے کپور کی والدہ اور سابقہ اہلیہ کرشمہ کپور متحرک ہوگئیں

سرحدی بندش اور بارشوں کی کمی سے چلغوزے کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

باہمی عسکری تعاون کی ایک اور مثال، پاکستان اور چین کی افواج کی مشترکہ مشقوں کا آغاز

ویڈیو

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

افسوس میں نے پی ٹی آئی کے لیے شریف برادران کو برا بھلا کہا، شیر افضل مروت

کالم / تجزیہ

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟

جارج ایورسٹ سے ماؤنٹ ایورسٹ تک