گوگل نے پاکستانی صارفین کے لیے انگریزی زبان میں اے آئی موڈ متعارف کرا دیا ہے، جس کے ذریعے دنیا کا سب سے طاقتور اے آئی سرچ تجربہ، یعنی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا سرچ انجن، اب مقامی صارفین کے لیے بھی دستیاب ہو گیا ہے۔ یہ نیا موڈ پیچیدہ سوالات کے زیادہ تیز، ہوشیار اور جامع جوابات فراہم کرتا ہے۔
یہ فیچر رواں سال کے اوائل میں سب سے پہلے امریکا میں پیش کیا گیا تھا اور اب تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، جہاں صارفین اس کی رفتار، معیار اور تازہ ترین جوابات کی فراہمی کو سراہ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نومولود اے آئی پرپلیکسٹی کی 3 ارب صارفین رکھنے والا گوگل کروم خریدنے کی حیران کن پیشکش
گوگل کے مطابق Gemini 2.5 کے کسٹم ورژن پر مبنی یہ AI موڈ صارفین کو ایسے طویل اور پیچیدہ سوالات کرنے کی سہولت دیتا ہے جو ماضی میں صرف متعدد سرچز کے ذریعے ممکن تھے۔ ابتدائی ٹیسٹوں سے ثابت ہوا ہے کہ اس فیچر میں کیے جانے والے سوالات عام سرچ کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ طویل ہوتے ہیں، جو تحقیق، پروڈکٹ موازنہ، سفر کی منصوبہ بندی اور پیچیدہ “ہاؤ ٹو” سوالات کے لیے خاص طور پر مددگار ہیں۔ یہ ایک ہی وقت میں کئی سوالات کے تفصیلی جوابات دینے کے ساتھ ساتھ مزید تحقیق کے لیے کارآمد لنکس بھی فراہم کرتا ہے۔
پاکستان صارفین اس موڈ سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
سفر کی منصوبہ بندی: ’میں اکتوبر میں ہنزہ کے سفر کی منصوبہ بندی کر رہا ہوں۔ پانچ روزہ پروگرام تجویز کریں جو سیر و سیاحت، مہم جوئی اور مقامی کھانوں کے تجربات کو شامل کرے۔” اس کے بعد صارف مزید سوال کر سکتا ہے کہ “کیا آپ ہنزہ میں آزمانے کے لیے کچھ مقامی پکوانوں یا کھانوں کے مقامات کی سفارش کرسکتے ہیں؟‘
تعلیمی مدد: ’میرا بچہ نویں جماعت میں ہے اور ریاضی میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ کیا آپ الجبرا اور جیومیٹری کے لیے پاکستان میں دستیاب مفت آن لائن وسائل بتا سکتے ہیں؟‘ اس کے بعد یہ سوال بھی کیا جا سکتا ہے کہ ’کیا آپ گریڈ 9 کے طلبہ کے لیے انٹرایکٹو ایپس یا یوٹیوب چینلز کی سفارش کرسکتے ہیں؟‘
گوگل نے بتایا ہے کہ پس پردہ یہ فیچر ’query fan-out‘ تکنیک استعمال کرتا ہے، جو سوال کو ذیلی موضوعات میں تقسیم کرکے متعدد سرچز کرتا ہے۔ اس طریقے سے ویب کو پہلے سے کہیں زیادہ گہرائی میں کھنگالا جاتا ہے تاکہ صارفین کو جامع اور متعلقہ نتائج فراہم کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کے لیے یوٹیوب کو چکمہ دینا مشکل ہوگیا، عمر کی شناخت کرنے والا اے آئی متعارف
یہ فیچر گوگل کے جدید ماڈل کی صلاحیتوں کو کمپنی کے وسیع معلوماتی نظام کے ساتھ یکجا کرتا ہے۔ صارفین نہ صرف اعلیٰ معیار کا ویب مواد حاصل کر سکتے ہیں بلکہ تازہ ذرائع، نالج گراف اور اربوں مصنوعات کے شاپنگ ڈیٹا تک بھی رسائی پا سکتے ہیں۔
اے آئی موڈ کو ملٹی موڈل طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کے تحت صارفین متن، آواز اور تصاویر کے ذریعے سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک دکاندار کراچی کے بازار میں اجنبی مسالوں کی تصویر کھینچ کر پوچھ سکتا ہے: ’یہ کون سے مسالے ہیں اور انہیں پاکستانی کھانوں میں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے؟‘ صارفین مزید فالو اپ سوالات بھی کرسکتے ہیں، جس سے انہیں ہموار اور بات چیت جیسے انداز کا براؤزنگ تجربہ ملتا ہے۔
’ویب پر موجود مواد دریافت کرنے میں مدد دینا کمپنی کے مشن کا بنیادی حصہ‘
گوگل کے مطابق، ویب پر موجود مواد دریافت کرنے میں مدد دینا کمپنی کے مشن کا بنیادی حصہ ہے۔ اے آئی موڈ کے ذریعے صارفین اپنی تلاش کو باریکیوں کے ساتھ بیان کرسکتے ہیں اور مختلف فارمیٹس میں درست نتائج حاصل کرسکتے ہیں، جو نہ صرف سرچ کے دائرے کو وسیع کرتے ہیں بلکہ نئے مواقع بھی پیدا کرتے ہیں۔
کمپنی نے کہا ہے کہ یہ موڈ معیاری رینکنگ سسٹمز پر مبنی ہے اور درستگی کے لیے نئے طریقے استعمال کرتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ مواقع پر اے آئی سے مبنی جواب فراہم کیا جائے، تاہم اگر اعتماد کی سطح کم ہو تو روایتی سرچ نتائج دکھائے جائیں گے۔ اگرچہ اس کے نتائج ہر بار سو فیصد درست نہیں ہوتے، مگر کمپنی نے اس کی مسلسل بہتری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانتوں کے بیچ شطرنج ٹورنامنٹ: اوپن اے آئی نے فائنل میں گروگ کو شکست دے کر مقابلہ جیت لیا
گوگل کا یہ نیا فیچر اب پاکستان میں انگریزی زبان میں گوگل ایپ (اینڈرائیڈ اور iOS) کے ساتھ ساتھ موبائل اور ڈیسک ٹاپ ویب پر بھی دستیاب ہے۔