اسلام آباد کے دکانداروں کو چینی خریدنے میں مشکلات کا سامنا کیوں؟

بدھ 27 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں چینی کی فراہمی ایک بار پھر سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے اور ریٹیل سیکٹر کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حالیہ پالیسی کے تحت ہول سیل مارکیٹ سے صرف وہ دکاندار چینی خریدنے کے اہل ہیں جن کے پاس اسلام آباد کا شناختی کارڈ موجود ہو اور وہ بھی محدود مقدار میں ہو۔

یہ بھی پڑھیں: کیا چینی مل مالکان کے غیرمعمولی منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کیا جاسکے گا؟

اس انتظام نے نہ صرف سپلائی چین میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں بلکہ ریٹیل مارکیٹ کی پائیدار فراہمی، قیمتوں کے استحکام اور کاروباری تسلسل کے حوالے سے بھی سنگین خدشات جنم لے رہے ہیں۔

پاکیزہ کیش اینڈ کیری کے مالک سردار عامر کا کہنا ہے کہ چینی کی اس وقت قیمت انہیں منڈی سے 188 روپے فی کلو مل رہی ہے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ یہ تقاضا کرتی ہے کہ وہ اسے 175 روپے فی کلو فروخت کریں جو ان کے مطابق سراسر زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا اگر ہم چینی لینے جاتے ہیں تو بھی ہمیں صرف 50 کلو کے 2 تھیلوں سے زیادہ نہیں مل سکتی وہ بھی اس صورت میں اگر ہمارا شناختی کارڈ اسلام آباد کا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے دکاندار جن کا تعلق یہاں سے نہیں ہے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سردار عامر نے مزید بتایا چینی کا 50 کلو کا تھیلا اس وقت منڈی میں 9 ہزار سے 9 ہزار 500 روپے کے درمیان فروخت ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم منڈی جائیں تو گاڑی والا 1500 سے 2000 روپے کرایہ لیتا ہے جبکہ 2 تھیلوں کے لیے ہم دکاندار روز اتنا کرایہ نہیں لگا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ منڈی کے ریٹ کے حساب سے اگر ہم فروخت کرتے ہیں تو ہم پر جرمانہ لگاتے ہیں اور اگر ہم نے چینی کم رکھی ہے تو بھی ہم پر جرمانے ہوتے ہیں اور اسٹور بند کرنے کا کہا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دکاندار ٹیکسز دیتے ہیں اور ہر طرح سے حکومت اور اداروں کے مطابق چلتے ہیں لیکن ان کے لیے کوئی سہولت نہیں ہے۔ ہم اس صورتحال میں کیا ہی کاروبار کریں گے۔

مزید پڑھیے: ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

دوسری جانب گزشتہ 5 برس سے اسلام آباد میں کریانہ اسٹور چلانے والے محمد ایاز کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور اب وہ شدید مشکلات میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام آباد کے شناختی کارڈ کے بغیر چینی نہیں ملتی اور کسی نہ کسی طرح دوسرے لوگوں کے کارڈ پر چینی خریدنی پڑتی ہے لیکن یہ کب تک ممکن ہے؟

محمد ایاز نے کہا کہ ہمارا کاروبار یہاں ہے تو کیا یہ ہمارا قصور اور کیا اب ہم روزانہ 2 سے 3 گھنٹے سفر کر کے اپنے آبائی علاقے سے چینی لائیں، یہ کسی صورت ممکن نہیں۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے دوکاندار صہیب رشید کا کہنا تھا کہ گاہک روز پوچھتے ہیں کہ چینی کہاں ہے اور کتنے کی ملے گی لیکن ہم کیا جواب دیں؟

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، چینی کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر سخت کارروائی کا حکم

انہوں نے کہا کہ اگر مہنگی خریدیں تو نقصان ہے اور اگر سستی بیچیں تو جرمانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس بھی دیتے ہیں اور لائسنس بھی بنواتے ہیں لیکن حکومت نے ہمارے لیے کوئی سہولت نہیں رکھی اور اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس دباؤ میں کاروبار چلانا ممکن نہیں رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟